ارنا رپورٹ کے مطابق، سید ابراہیم رئیسی نے اسلامی انقلاب کی فتح کی سالگرہ کے موقع پر آج بروز جمعرات کو ملک میں غیرملکی سفرا اور تنظیموں کے نمائندوں سے ایک ملاقات میں کہا کہ اس اجلاس کا انعقاد ہمارے پڑوسی اور دوست ممالک میں ایک تلخ واقعے کیساتھ ہوا؛ ترکی اور شام میں حالیہ حادثوں نے ہمیں بہت دکھ دیا ہے۔ ہم دونوں ممالک کے حکومت اور عوام کو تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس حادثے کے لواحقین کیلئے صبر اور مزاحمت کی دعا کرتے ہیں۔
ایرانی صدر نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ متاثرین کی امداد اور عارضی رہائش کا کام جلد کیا جائے گا اور علاقوں کی تعمیر نو کا کام تیزی سے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دوست اور پڑوسی ملک کے ناطے سے دونوں ممالک کی امداد کی تیاری کا اظہار کرلیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے پہلوی کے تلسط پسندانہ نظام کیخلاف ایرانی عوام کے تاریخی قیام کو دہائیوں کی غیرملکی مداخلت، جبر، پسماندگی اور دنیا کی سب سے مہذب قوم کی تذلیل کا جواب قرار دے دیا۔
صدر رئیسی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جو اس ملک گیر قیام کے نتیجے میں وجود میں آیا اور اس کی بنیاد مذہبی جمہوریت کے تصور پر رکھی گئی ہے، ایک ترقی پسند سیاسی نظام ہے جس کی بنیاد عوام کی مرضی اور ووٹ پر ہے اور اس کی بنیاد الہی اور روحانی تعلیمات پر ہے۔
انہوں نے ایران کیخلاف پابندیوں کی منسوخی کے مذکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے گزشتہ چند مہینوں سے مذاکرات کو حتمی شکل دینے کی تیاری کا اعلان کیا ہے اور اپنی نیک نیتی کا مظاہر کیا ہے تاہم امریکہ اور یورپی ٹرائیکا ایران سے متعلق وہم اور علط حساب کتاب کا شکار ہوگئے ہیں وہ مذاکرات کرنے اور اپنے وعدوں پر عمل کرنے کے بجائے ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے سے اپنی ذمہ داریوں کو نہ نبھانے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ انہوں نے حالیہ فسادات کے دوران، خواتین کی حیثیت اور ایران میں ہونے والی تبدیلی کے بارے میں مکمل طور پر غلط معلومات دے کر بین الاقوامی سطح پر اسلامی جمہوریہ کی شبیہ کو مسخ کرنے کی کوشش کی اور یہ کوششیں شرمناک ناکامی سے دوچار ہیں جس کا آپ نے مشاہدہ کیا۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ آج، اس تاریخ ساز واقعے کے 44 سال گزرنے کے بعد، اسلامی جمہوریہ ایران، حضرت آیت اللہ خامنہ ای (مدظلہ العالی) کی دانشمندانہ اور ہوشیار قیادت میں، انقلاب کے اولین ایام کے انہی بلند نظریات پر زور دیتے ہوئے آزادی، انصاف اور ہمہ گیر ترقی، پیشرفت اور مزاحمت کے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے اور یہ دنیا کی تمام آزاد قوموں بالخصوص خطے کے لیے مشعل راہ تھا اور رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ظالمانہ پابندیوں کے باوجود ایرانی قوم کی ترقی کو دیکھ کر یہ توقع کی جاتی تھی کہ دنیا کے سامراج لوگ ایسی قیامت کو برداشت نہیں کریں گے اور اس کے خلاف پوری قوت سے سازشیں کریں گے تاکہ ایران کی آزادی کی آواز کو خاموش کردیں؛ تاہم، امریکہ کی قیادت میں تسلط کے نظام کے تمام ڈیزائن اور مختلف مہمات کے باوجود، اسلامی جمہوریہ وطن عزیز ایران کی خوشحالی کی راہ میں پہلے سے زیادہ مضبوط اور طاقتور ہے اور اس نے مختلف میدانوں میں قابل فخر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
صدر رئیسی نے تعلیمی نظام اور علمی مراکز کی مقداری اور معیاری توسیع، ایران کی وسیع سرزمین میں بنیادی سماجی اور صحت کی خدمات کی فراہمی اور عالمی سطح پر مختلف شعبوں بشمول نینو ٹیکنالوجی، نینو میڈیسن،بائیو ٹیکنالوجی، فضائی اور خلائی، ایٹمی، فوجی صنعتوں میں جدید سائنس کے حصول کو اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابیوں کا ایک اور حصہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی تحریک کے آغاز سے لے کر آج تک تلسط پسندانہ نظام نے ایرانی قوم کیساتھ ہر طرح کی دشمنی کی ہے؛ ایران پر حملہ کرنے کے لیے صدام کی مکمل حمایت سے لے کر ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے سب سے بڑے نظام کی تشکیل تک اور ایرانی قوم کی رائے عامہ کے خلاف میڈیا اور نفسیاتی حملے اسلامی جمہوریہ کے خلاف دشمنی کا حصہ رہے ہیں لیکن یہ دشمنیاں ایرانی قوم کو کبھی نہیں روک سکیں اور نہ کبھی رکیں گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ