ایران کا انتباہ؛ قرارداد 2231 کے فریم ورک میں اقوام متحدہ کی یوکرین میں مبینہ ڈرونز پر تحقیقات غیرقانونی ہے

نیویارک، ارنا – اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے اس بات پر انتباہ دیا ہے کہ قرارداد 2231 کے فریم ورک کے اندر اقوام متحدہ کی یوکرین کی جنگ میں ڈرون کے استعمال سے متعلق بے بنیاد تحقیقات غیر قانونی ہے اور اس تنظیم کو مغربی ممالک کے مینو کے مطابق کام نہیں کرنا چاہیے۔

امیر سعید ایروانی نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی ممالک غلط اور گمراہ کن تشریحات کی بنیاد پر سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور یوکرین کی جنگ میں ڈرون کے استعمال کے درمیان غلط تعلق قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ قرارداد 2231 میں نہ تو اسلحے کی برآمد پر پابندی لگائی گئی اور نہ ہی اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ کو اس تحقیقات کے لیے ضروری ہدایات اور صلاحیت دی گئی۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور اس تنظیم کی سلامتی کونسل کے سربراہ کو ایک مدلل خط ارسال کیا جس میں انہوں نے یوکرین کی جنگ میں ایران سے تعلق رکھنے والے ڈرونز کے استعمال کے حوالے سے یورپی یونین (جرمنی، برطانیہ، فرانس) اور امریکہ کے بے بنیاد الزامات اور دعووں کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے واضح موقف کی وضاحت کی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور تین یورپی ممالک نے اپنے خطوط میں ایران پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی ایک مخصوص شق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے جبکہ وہ خود بھی اسی قرارداد کے تحت تمام قانونی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی کر رہے ہیں  اور اس عہد کی خلاف ورزی کی واضح مثال جوہری معاہدے سے امریکہ کی غیر قانونی علیحدگی اور موجودہ عہد کی خلاف ورزی کو سودے بازی کے لیے فائدہ اٹھانے کے طور پر جاری رکھنا ہے۔

ایرانی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور یورپی ٹرائیکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی بنیاد پر غلط معلومات، غیر دستاویزی مواد، غلط قیاس آرائیاں، گمراہ کن، من مانی اور نامکمل تشریحات پھیلانے کی کوشش کی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد دعووں کو درست ثابت کرنے کے لیے اس قرارداد اور یوکرین کے تنازعے میں ڈرون کے استعمال کے درمیان جھوٹا تعلق قائم کیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .