ارنا رپورٹ کے مطابق، "رافائل گروسی" نے سی بی ایس کے 60 منٹس پروگرام میں ایران کے جوہری بم حاصل کرنے کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اس بات کا دعوی کیا کہ افزودہ یورینیم کی پیداوار کی موجودہ سطح پر، اگر ایران ایک سے زیادہ (دھماکہ خیز) آلات بنانے کا ارادہ رکھتا ہے تو اس کے لیے کافی مواد فراہم کر سکتا ہے۔
انہوں نے فوراً مزید کہا کہ لیکن ہمارے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں ہیں جس سے یہ ظاہر ہو کہ ایران کے پاس اس وقت فوجی ایٹمی پروگرام ہے۔
در این اثنا اینکر نے پوچھا کہ کیا ایران غیر واپسی کے نقطہ پر پہنچ گیا ہے؟ کیا یہ قبول کرنے کا وقت ہے کہ وہ ایٹمی طاقت بن چکے ہیں، اور گروسی نے جواب دیا کہ نہیں۔ ہم اس مقام تک نہیں پہنچے ہیں، لیکن اس مقام تک نہ پہنچنے کے لیے ہمیں سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
گروسی کے یہ بیانات اس وقت اٹھائے گئے جب امریکہ اور یورپی ٹرائیکا کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد جو کہ مبینہ سیکورٹی مسائل کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ اور الزامات پھیلانے کی پالیسی کے تسلسل میں پیش کی گئی تھی جمعرات کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں منظوری دی گئی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ