بورڈ آف گورنز کی قرارداد مسترد ہے/ آئی اے ای اے کا کوئی وفد ایران کا دورہ نہیں کرے گا

تہران۔ ارنا- ایران کے جوہری توانائی ادارے کے سربراہ نے اسلامی جمہوریہ پر زیادہ سے زیادہ دباؤ اور الزامات لگانے کی پالیسی کو سامراجیت اور صہیونی ریاست کا نشہ قرار دیا اور کہا کہ وہ خود جانتے ہیں کہ جو قرارداد انہوں نے پیش کی ہے وہ درست نہیں ہے اور اسلامی جمہوریہ کی طرف سے بھی اسے مسترد کردیا گیا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمد اسلامی" نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بورڈ آف گورنز کے حالیہ اجلاس اور اس میں ایران مخالف قرارداد کے مسود پیش کرنے کے رد عمل میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ پر زیادہ سے زیادہ دباؤ اور الزامات لگانے کی پالیسی کو سامراجیت اور صہیونی ریاست کا نشہ قرار دیا اور کہا کہ وہ خود جانتے ہیں کہ جو قرارداد انہوں نے پیش کی ہے وہ درست نہیں ہے اور اسلامی جمہوریہ کی طرف سے بھی اسے مسترد کردیا گیا ہے۔

اسلامی نے مزید کہا کہ انہوں نے ایک قرارداد کا مسودہ تیار کیا اور وہ مواد لائے جن کے بارے میں وہ خود جانتے ہیں کہ وہ درست نہیں ہیں اور اسلامی جمہوریہ نے اسے مسترد کر دیا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ ایران کے پاس جوہری شعبے میں اپنے پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے ایک منظور شدہ، باضابطہ اور اعلان کردہ منصوبہ ہے اور وہ اسی فریم ورک میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے آئی اے ای اے کے وفد کے دورہ ایران کا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت آئی اے ای اے کے دورہ ایران کا کوئی ایجنڈہ نہیں ہے۔ اہم مسئلہ یہ ہے کہ وزارت خارجہ مذاکرات کے تسلسل کی پیروی کرتی ہے اور یہ مختلف طریقوں سے ہو رہی ہے۔

اسلامی نے کہا کہ عالمی جوہری ادارے سے جو تعلق تھا وہ تمام دعوے کیے گئے اور لگائے گئے الزامات کا جواب دینا ہے، جو ہم نے کیا، اور اگر ان کے ارادے اچھے ہوتے اور مذاکرات جاری رکھنے والے ہوتے تو وہ اس قرارداد پیش نہ کرتے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ اسلامی جمہوریہ کی خیر سگالی اور معقول جوابات کارآمد ثابت ہوں گے اور معمول اور غیر سیاسی راستے اور پیشہ ورانہ طریقہ کار اور حفاظتی اصولوں کو معیار بنایا جائے گا۔

. ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .