ارنا رپورٹ کے مطابق، "انیسہ خزعلی" نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ کے کمیشن برائے خواتین کی حیثیت سے ایران کی رکنیت کی منسوخی کے رد عمل میں کہا کہ گزشتہ سال یعنی 9 ماہ سے بھی کم عرصہ قبل ایران خواتین کی حیثیت سے متعلق کمیشن کا رکن بنا تھا لیکن پروپیگنڈے، میڈیا کی مہم جویی اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے غلط طرز عمل کی وجہ سے اسے اس کمیشن سے نکال دیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ دوسرے ممالک میں بھی ایسے ہی کیسز سامنے آئے ہیں، ایسی تجویز کبھی نہیں دی گئی تھی۔ یہ اقوام متحدہ کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
خزعلی نے ایران کے اس اقدام کیخلاف احتجاج سے متعلق کہا کہ محکمہ خارجہ نے اس سلسلے میں مشاورت کی ہے اور خواتین کی حیثیت کے کمیشن سے بھی بات چیت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے شعبے میں سرگرم تنظیموں نے اس حوالے سے خطوط بھی لکھے ہیں اور وزارت خارجہ کی طرف سے اقوام متحدہ کو احتجاج جاری ہے اور ایران اپنے قانونی حقوق سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
انہوں نے خواتین کے میدان میں ثقافتی کاموں بالخصوص خواتین کے روزگار کے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ خواتین کے شعبے میں آئندہ سال کے بجٹ کے حوالے سے ہمارے پاس بہت اچھا نظریہ ہے اور خواتین کو بھی اختیارات دیے گئے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ