ایران کا ملک مخالف قرارداد کی منظوری میں امریکہ کا ساتھ نہ دینے والے 24 ممالک کا شکریہ

تہران۔ ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ کی عدم متفقہ قرارداد کی منظوری کو قانونی بنیادوں کے بغیر سیاسی اقدام قرار دیا اور اس بین الاقوامی تنظیم میں ایک غلط طریقہ کار کو تشکیل دینے اور امریکی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ایران گزشتہ دس سالوں میں (2011 سے اب تک) دو بار خواتین کی حیثیت کے کمیشن کا رکن رہا ہے اور گزشتہ سال کے انتخابات کے دوران سب سے زیادہ ووٹوں کی تعداد (اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے ممبران کے 54 ووٹوں میں سے 43 ووٹ) سے تیسری بار اس ادارے کی رکنیت حاصل کی تھی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ کا یہ جانبدارانہ اقدام یکطرفہ سیاسی مطالبات مسلط کرنے اور بین الاقوامی اداروں میں انتخابی طریقہ کار کو نظر انداز کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک قانونی رکن کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے خواتین کی حیثیت سے سے محروم کرنے کا اقدام؛ ایک سیاسی بدعت اور اس بین الاقوامی ادارے کو بدنام کرنے اور مستقبل میں بین الاقوامی اداروں کی جبر کے لیے یکطرفہ طریقہ کار تشکیل دینے کا اقدام ہے۔ اور یہ بات مضحکہ خیز ہے کہ مظلوم فلسطینی قوم کے خلاف منظم جرائم کا سیاہ ریکارڈ رکھنے والی جعلی اسرائیلی ریاست کو امریکہ اور اس کے ارکان کی حمایت سے خواتین کی حیثیت سے متعلق کمیشن کا رکن سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے ایران کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں امریکہ کی وسیع اور طویل المدتی کوششوں اور ایرانی قوم کے حقوق کی سنگین پامالی میں اس ملک کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا ملک جو خود ایرانی قوم اور خواتین کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرنے والا ہے اور اس نے انقلاب اسلامی ایران کے آغاز سے لے کر اب تک ایرانی عوام کے حقوق اور مفادات کے خلاف دشمنی سے کام  کیا ہے، اب وہ ایرانی خواتین کے حقوق کی حمایت کا دعوی کیسے کرتا ہے؟ بلاشبہ امریکہ، اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کو بلیک میل کرکے کئی دہائیوں تک یکطرفہ پابندیاں عائد کرکے قوم کے عوام بالخصوص ایران کی خواتین کے حقوق کی وسیع پیمانے پر پامالی پر پردہ نہیں ڈال سکتا۔

کنعانی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد چالیس سال کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران نے خواتین کی ترقی کے میدان میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ظاہر ہے کہ اس کے بعد بھی ایرانی خواتین، اسلامی ایران کی اقدار کی بنیاد پر ترقی و پیشرفت کی راہیں جاری رکھیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان 24 رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مختلف طریقوں سے اس قرارداد کی حمایت نہیں کی اور اس کے حق میں ووٹ نہیں دیا اور بلا شبہ امریکہ کا یہ اقدام ایران کی عظیم قوم کی نظر میں اور دنیا کے بیدار ضمیروں اور آزاد حکومتوں کے فیصلے کی عدالت میں قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .