خواتین کی حیثیت سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن میں ایران کی رکنیت کا خاتمہ غیرقانونی ہے

تہران، ارنا - اقوام متحدہ کے چارٹر کے حامی دوستوں کے گروپ نے اس عالمی تنظیم کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ECOSOC) کے رویہ کار کی خلاف ورزی کا احتجاج کرتے ہوئے اعلان کردیا ہے کہ ECOSOC کا ووٹ اور ایشیا پیسیفک جیوگرافیکل گروپ کی ابتدائی منظوری کے ساتھ خواتین کی حیثیت سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن میں ایران کی رکنیت کا خاتمہ غیرقانونی ہے۔

اقوام متحدہ کے چارٹر کے دوستوں کے گروپ میں 19 ممالک ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ شامل ہے جنہوں نے بدھ کے روز خواتین کی حیثیت سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن میں ایران کی رکنیت کے خاتمے سے متعلق امریکہ کی سیاسی قرارداد کے جائزے کی نشست میں اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا۔
اس گروپ نے اعلان کردیا کہ یہ اقدام ایک رکن کو اپنے ابتدائی حقوق سے محروم کرنے کا باعث بن گیا ہے جسے ایک خطرناک رویہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جبکہ اقوام متحدہ دنیا بھر سے تمام رکن ممالک کی شمولیت اور مشارکت پر زور دیتی ہے، ECOSOC کا ووٹ اور ایشیا پیسیفک جیوگرافیکل گروپ کی ابتدائی منظوری کے ساتھ  ایک رکن (اسلامی جمہوریہ ایران) کو محروم کرنا بالکل غیرقانونی ہے۔
اس گروپ نے اس کمیشن میں ایران کی رکنیت کے خاتمے کے لئے ایران کے خلاف الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کردیا کہ اس کمیشن میں شمولیت کے لئے معیارات تکنیکی اور خصوصی ہے اور ہر ملک کی رکنیت اپنے تجربات، مہارت اور سائنس کی مبنی پر ہے اسی لئے اقوام متحدہ کے خصوصی اور تکنیکی اداروں کو پالیسی کرنے کا خبردار کرتا ہے۔
اس گروپ نے امریکی پالیسی دباو کی بنا پر اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے 54 ممالک سے مطالبہ کیا کہ ایک رکن ملک کو اپنے حقوق سے محروم کرنے کے غیرمنصفانہ اقدام سے باز رہیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے حامی دوستوں کے گروپ نے 13 دسمبر میں (ECOSOC) کے سربراہ کے نام ایک خط میں امریکہ کی درخواست پر منفی ووٹ دینے کا مطالبہ کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .