آسٹریلیا میں انسانی حقوق سے متعلق تبلیغ کرنے کے اخلاقی جواز کا فقدان ہے: کنعانی

تہران۔ ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آسٹریلیا کے وزیر اعظم کے غلط رویے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں کوئی بہتری نہیں آتی۔ انہوں نے کہا آسٹریلیا کے سفیر کو اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ میں بلایا گیا اور ان کے ذریعے ضروری انتباہات سے آگاہ کیا گیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے ایران کی اندرونی تبدیلیوں سے متعلق آسٹریلوی وزیر اعظم کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آسٹریلوی وزیر اعظم نے غلط معلومات کی بنیاد پر غلط رویہ اختیار کیا ہے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں کوئی مدد نہیں ملتی۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم آسٹریلوی حکومت کو تہران اور کینبرا میں ایران میں تبدیلی کے حوالے سے میڈیا کے تنازعات سے ہٹ کر صحیح بیانیہ فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

کنعانی نے ایران کے خلاف آسٹریلیا کے انسانی حقوق کے الزامات سے متعلق اس بات پر زور دیا کہ باہمی احترام اور حقائق پر بھروسہ سفارت کاری میں ابہام کو روکنے کا بہترین طریقہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا، انسانی حقوق کے اپنے چیلنجنگ کیس کے ساتھ، پناہ کے متلاشیوں کے قتل سے لے کر ملک کی جیلوں میں 500 مقامی باشندوں کے قتل اور ان معاملات میں پیشہ ورانہ تحقیق کی ممانعت کے ساتھ، انسانی حقوق کے بارے میں تبلیغ کرنے کے لیے کم سے کم اخلاقی جواز ہے۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے دہشت گرد اور علیحدگی پسند گروہوں کو پناہ دینے اور آسٹریلوی حکومت کی جانب سے شاہچراغ کے مقدس مزار پر وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کے خلاف خاموشی کو بھی انسانی حقوق کے حوالے سے دوہرے معیار کی علامت سمجھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں آسٹریلیا کے سفیر کو اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ میں بلایا گیا اور ان کے ذریعے ضروری انتباہات سے آگاہ کیا گیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .