یہ بات جان بولٹن نے بی بی سی نیوز چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے ایران کے اندر حالیہ فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ فسادی مسلح تھے اور کہا کہ یہ لوگ عراقی کردستان کے ذریعے ہتھیاروں تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔
بولٹن جنہوں نے ایران کے خلاف اشتعال انگیز موقف اپنانے اور مداخلت پسندانہ بیانات دینے کے لیے مشہور ہیں، بی بی سی نیوز چینل کو بتایا کہ ایران کے باغی باغی لوگ عراقی کردستان میں ہتھیاروں سے لیس ہوتے ہیں اور ایران میں داخل ہوتے ہیں اور یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ وہ اب غیر مسلح نہیں ہیں ۔
ان باغیوں کی کارروائیوں سے ملک کے کچھ حصوں میں بدامنی اور افراتفری پھیلی ہوئی ہے جبکہ بولٹن نے ان کے فسادات کو احتجاج کے لیے نہیں بلکہ حکومت کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے کی ایک "منظم یافتہ کوشش" قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ