امیر عبداللہیان نے ایران کی حالیہ فسادات سے متعلق بعض مغربی ممالک کے غیر تعمیری موقف کی تنقید کی

تہران۔ ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے ہسپانوی ہم منصب سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران کہا ہے کہ ہم بدستور یورپ سے تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے ایران میں فسادات اور حالیہ دہشتگردانہ حملے سے متعلق بعض مغربی ممالک کے غیر تعمیری موقف کی تنقید کی۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیر عبداللہیان" نے آج بروز جمعہ کو "خوزہ مانوئل آلبارز" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی دلچسبی امور سمیت علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے تہران اور میڈریڈ کے درمیان تعلقات کے مزید فروغ کا خیر مقدم کیا۔

امیر عبداللہیان نے ایران میں حالیہ فسادات اور دہشت گردی کے واقعات کے حوالے سے بعض مغربی ممالک کے غیر تعمیری موقف اور اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ بعض یورپی حکام اپنے ملک کے قومی مفادات سے زیادہ پارٹی مقاصد پر توجہ دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہمیشہ یورپ کے ساتھ تعامل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ اس وقت ہے جب تین یورپی ممالک بشمول جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے 2015 کو ٹرمپ کیجانب سے ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی اور ملک کیخلاف پابندیاں عائد کرنے کے بعد سے اس بین الاقوامی معاہدے پر عمل کرنے میں بے بس تھے۔

امیر عبداللہیان نے شیراز دہشتگردانہ حملے کی مذمت پر سپین کے موقف کا شکریہ ادا کیا۔

در این اثنا سپین کے وزیر خارجہ نے شیراز میں حالیہ دہشت گردانہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ایرانی قوم اور حکومت کے ساتھ ہسپانوی قوم اور حکومت کی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔

خوزہ مانئول آلبارز نے دونوں ممالک کے تعلقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے ایران میں حالیہ فسادات کے دوران گرفتار کیے گئے دو ہسپانوی شہریوں کی رہائی میں مدد کی درخواست کی ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .