ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیر عبداللہیان" اور "انٹونیو تایانی" نے بدھ کی رات کو ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات کی تبدیلیوں کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے تایانی کو اٹلی کے وزیر خارجہ کے طور پر منتخب کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات مزید بڑھ جائیں گے۔
امیر عبداللہیان نے ایرانی شہر شیراز میں واقع شاہچراغ علیہ السلام کے روضے کیخلاف داعش دہشتگرد گروہ کے حالیہ حملے کی مذمت پر اٹلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے اس لعنت سے نمٹنے میں اپنی ذمہ داریاں پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔
نیز انہوں نے ایران کیخلاف پابندیوں کی منسوخی کے مذکرات اور ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی تازہ ترین صورتحال کی وضاحت کی۔
امیر عبداللہیان نے یوکرین کی تبدیلیوں سے متعلق کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی اور غیر متغیر پالیسی اس تنازعہ کے سیاسی حل اور جنگ کے خاتمے کی ضرورت ہے اور اس کے مطابق ہم سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھتے ہیں۔
دراین اثنا اطالوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور اٹلی قدیم تہذیبوں کے وارث ہیں اور ان کے درمیان وسیع اور بڑھتے ہوئے تعلقات ہو سکتے ہیں۔
انٹونیو تایانی نے مغربی ایشیا میں قیام سلامتی اور امن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اہم کردار پر زور دیا۔
انہوں نے پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات سے متلعق کہا کہ اٹلی ایک ایسے معاہدے تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا جو تمام فریقین کے مفادات کو پورا کرے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ