وینزویلا کے غیر خطی آئل ریفائنری سے روزانہ 100 ہزار بیرل ایرانی تیل کی ریفائننگ

تہران۔ ارنا- ایرانی وزیر تیل نے وینزویلا میں پہلے غیر خطی آئل ریفائنری "ال پالیتو" کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس ریفائنری میں ملکی گیس فیلڈ سے روزانہ 100 ہزار بیرل خام تیل کی ریفائننگ ہوجاتی ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق،  ان خیالات کا اظہار "جواد اوجی" نے اتوار کے روز کو ایران نیشنل آئل کمپنی میں منعقدہ "ایندھن کی فراہمی کی تبدیلی اور ٹیکنالوجی تجربے کی خدمت کی راہ میں" کی دوسری کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک دیرینہ اور 43 سال پرانا خواب تھا جو نیشنل پیٹرولیم ریفائننگ اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے ساتھیوں کی کوششوں اور غیر خطی حصے میں اس کمپنی کے سی ای او کے فالو اپ کی وجہ سے پورا ہوا۔ اس اقدام کا آغاز اقدام وینزویلا میں کیا گیا اور دوسری جگہوں پر بنائے گئے منصوبوں کے ساتھ جاری رہے گا۔

انہوں نے ایندھن کے ذہین نظام  کیخلاف حالیہ سائبر حملے میں نیشنل پٹرولیم ریفائننگ اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کی ریفائننگ انڈسٹری میں مثبت تبدیلی آئی ہے، نیشنل آئل پروڈکٹس ڈسٹری بیوشن کمپنی نے بھی اس سائبر حملے پر قابو پانے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس کا حکومت میں ہمیشہ چرچا رہتا ہے۔

اوجی نے کہا کہ سائبر حملہ ان واقعات میں سے ایک تھا جو دشمن عناصر نے انقلاب کی کمر کو توڑنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن یقیناً خدا کے فضل اور اس میدان کے منتظمین اور ملازمین کی کوششوں سے دشمن کو مایوسی کا شکار ہوا۔

ایرانی وزیر تیل نے کہا کہ نیشنل آئل پروڈکٹس ڈسٹری بیوشن کمپنی نے پچھلے سال کے دوران، ایندھن کی فراہمی کے میدان میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور موسم گرما میں ایندھن کی فراہمی کے معاملے میں، خاص طور پر پچھلے ایک یا دو مہینوں میں، نیشنل آئل پروڈکٹس ڈسٹری بیوشن کمپنی کے ملازمین نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

 انہوں نے ریفائننگ کے نئے منصوبوں کے حصول پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تیل کی مصنوعات کی پائپ لائنوں کی تعمیر کے حوالے سے کچھ منصوبوں کے لیے اقتصادی کونسل سے اجازت نامہ موصول ہو چکا ہے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ ان منصوبوں کے نفاذ سے، ہماری بڑی تعداد میں ٹریفک کے حوالے سے تشویش دور ہو جائے گی اور سردیوں میں ٹینکرز کی تعداد کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .