ارنا رپورٹ کے مطابق، "سید روح االلہ لطیفی" نے کہا کہ رواں شمسی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں کے دوران، ایران اور شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین کے درمیان 21 ملین 415 ہزار ٹن مصنوعات کی لین دین ہوئی ہے جس کی مالیت کی شرح 17 ارب 56 ملین ڈالر ہے اور اس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 31 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی عرصے کے دوران، ایران نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین کو 17 ملین 381 ہزار ٹن مصنوعات کی برآمدات کی ہیں جس کی مالیت کی شرح 9 ارب 78 ملین ڈالر ہے اور اس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
لطیفی نے کہا کہ نیز اسی عرصے میں ایران نے 4 ملین 34 ہزار ٹن مصنوعات کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین سے درآمدات کی ہیں جس کی مالیت کی شرح 7 ارب 978 ملین ڈالر ہے اور اس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 68 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین، بھارت، افغانستان، پاکستان، اور روس بالترتیب ایرانی برآمدی مصنوعات کی پہلی منزلیں ہیں اور اس کے بعد بالترتیب ازبکستان، قازقستان، تاجکستان، بیلاروس اور منگولیا کی باری آتی ہے۔
ایرانی کسٹم ادارے کے ترجمان نے کہا کہ ایران نے اسی عرصے کے دوران بالترتیب سب سے زیادہ چین، بھارت، روس، پاکستان اور قازقستان سے درآمدات کی ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ