صدر رئیسی کے ازبکستان کا دورہ تہران اور تاشقند کے درمیان تعلقات میں اہم موڑ ہے: امیرعبداللہیان

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ صدر رئیسی کے شانگہائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک اہم موڑ ہے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے جمعہ کے روز اپنے ازبک ہم منصب ولادیمیر اماموویچ نوروف کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور پر فون پر بات چیت کی۔

اعلیٰ ایرانی سفارت کار نے صدر ابراہیم رئیسی کا پیغام اپنے ہم منصب تک پہنچایا، اس امید کا اظہار کیا کہ ازبک صدر شوکت میرضیایف مستقبل قریب میں سمرقند میں شنگھائی تعاون کونسل (SCO) کے اگلے سربراہی اجلاس کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کریں گے۔

امیرعبداللہیان نے صدر رئیسی کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے منصوبے کو ازبکستان اور ایران تعلقات میں ایک اہم موڑ قرار دیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی میزبانی میں ازبک حکام کی مدد کے لیے تیار ہے۔

ولادیمیر اماموویچ نوروف نے اپنی طرف سے سمرقند سربراہی اجلاس میں ایرانی صدر کی شرکت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس کانفرنس میں 14 سربراہان مملکت شرکت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سمرقند سربراہی اجلاس میں سب سے اہم موضوع جس پر توجہ دی جائے گی وہ ایس سی او کے مستقل رکن ملک کے طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کی صلاحیت اور اہمیت ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کو 2023 میں حتمی شکل دی جائے گی۔

مزید برآں، ازبک اور ایرانی وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے امور پر مشاورت جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .