16 مئی، 2022، 4:13 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84755398
T T
0 Persons

لیبلز

ایران کی 2032 میں شنگھائی تعاون تنظیم میں کی مکمل رکنیت کا امکان

تہران، ارنا- شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل "ژانگ مینگ" نے کہا کہ ایران 2023 میں شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بن سکتا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، شنگھائی تعاون تنظیم کے نئے اور سابق سیکرٹریز ژانگ مینگ اور "ولادیمیر نوروف" نے آج بروز پیر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کرتا ہے تو وہ 2023 تک شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بن سکتا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے نئے اور سابق سیکرٹریز نے پیر کو تاشقند میں SCO کی ازبک صدارت کے دوران تقریبات کی تیاری اور انعقاد سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

در این اثنا نوروف نے "ایران کب مکمل رکن بنے گا؟" کے سوال کے جواب میں کہا کہ ایرانی فریق کو 2023 کے سربراہی اجلاس میں ایک مکمل رکن کے طور پر اس تنظیم میں شامل ہونے کا موقع ملے گا، بشرطیکہ وہ اپنے تمام کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کرے گا۔

ایران کی 2032 میں شنگھائی تعاون تنظیم میں کی مکمل رکنیت کا امکان

انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ستمبر میں سمرقند میں ہونے والے SCO کے سربراہی اجلاس میں، ایران SCO میں شمولیت کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جس کی بنیاد 2001 میں رکھی گئی تھی۔ اس کے ممبران بھارت، قازقستان، چین، کرغزستان، روس، تاجکستان، پاکستان اور ازبکستان ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سیکرٹری جنرل ژانگ مینگ نے گزشتہ روز ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں ازبکستان کا دورہ کیا۔

خیال رہے کہ بھارت اور پاکستان 8 اور 9 جون 2017 کو قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں تنظیم کے اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے مستقل رکن بن گئے۔ ایران اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بننے کے عمل میں ہے۔

ترکی، سری لنکا، آرمینیا، آذربائیجان، نیپال اور کمبوڈیا اس تنظیم کے ساتھ ڈائیلاگ پارٹنر ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .