ارنا رپورٹ کے مطابق، ترک شماریات ادارہ نے کہا ہے کہ رواں سال کے ابتدائی چھ مہینوں کے دوران، ایران اور ترکی کے درمیان تجارتی لین دین میں 37 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گزشتہ سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجرتی لین دین کی مالی شرح 2 ارب 448 ملین ڈالر تھی تا ہم رواں سال کے اسی عرصے میں اس میں قابل قدر اضافہ ہوکر 365 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
اسی رپورٹ کے مطابق، جنوری سے جون تک ترکی کی ایران کو برآمدات میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 15 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اس کی مالی شرح ایک ارب 461 ملین ڈالر تک بڑھ گئی ہے۔ ترکی نے گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران، ایک ارب 266 ارب ڈالر کی مالیت پر مشتمل مصنوعات کو ایران میں برامدات کی تھی۔
نیز اسی عرصے کے دوران، ترکی کی ایران سے درآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 61 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ترکی نے گزشتہ سال کے جنوری سے جون تک کے عرصے کے دوران، ایک ارب 182 ملین ڈالر کی مالیت پر مشتمل مصنوعات ایران سے درآمدات کی تھیں جس کی شرح رواں سال کے اسی عرصے کے دوران ایک ارب 904 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
اس بنیاد پر اس عرصے کے دوران، ترکی کے ساتھ ایران کا تجارتی توازن ایران کے حق میں 443 ملین ڈالر رہا ہے۔
نیز اسی رپورٹ کے مطابق، رواں عیسوی سال کے جون مہینے کے دوران ترکی نے 275 ملین ڈالر کی مالیت پر مشتمل مصنوعات کو ایران میں برآمدات کی ہیں اور ایران نے 367 ملین ڈالر کی مالیت پر مشتمل مصنوعات کو ترکی میں برآمدات کی ہیں۔
اسی مہینے کے دوران ترکی کی ایران کو برآمدات میں 7۔4 فیصد کی کمی نظر آئی ہے لیکن اس کی ایران سے درآمدات میں 81 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
۔اضح رہے کہ ایران جون 2022 میں 19ویں برآمدی منزل اور ترکی کی 18 ویں درآمدی منزل تھا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ