یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے منگل کے روز ترکمانستان میں ایران کے سفارتخانے کے عملے اور ارکین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک اچھے، مستحکم اور مضبوط معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار اور ہم سنجیدہ ہیں۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم نے امریکہ کو خبردار کیا کہ قرارداد کی منظوری کی صورت میں ہم بھی خاموش نہیں بیٹھ رہیں گے اور ہم نے ان سے مطالبہ کیا کہ مذاکرات کے سیاسی راستے پر چلیں تاکہ ہم پابندیاں ہٹانے کے لیے ایک معاہدے پر پہنچ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر بائیڈن نے مختلف فریقوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کو مختلف پیغامات بھیجے ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ میرے پاس معاہدے تک پہنچنے کے لئے مضبوط ارادہ ہے لیکن ہم عملی طور پر ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ پالیسی پر مبنی طرز عمل کے سوا کچھ نہیں دیکھتے ہیں ۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ اگر امریکہ سنجیدہ ہے تو مذاکرات کے اس دور میں کوئی معاہدہ دستیاب ہو جائے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ مسٹر بائیڈن کے قول و فعل میں تضاد ہے لیکن ہم مذاکرات کے اس دور میں دیکھیں گے کہ سنجیدہ ارادے کے لیے امریکیوں کا دعوے کتنے سچے ہیں۔
یقیناً اسلامی جمہوریہ ایران مکمل طور پر منطقی اور مدلل طریقے سے مذاکرات میں شرکت کرے گا اور ایجنڈا واضح ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ