یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے گزشتہ رات لبنان میں اپنے لبنانی ہم منصب عبدالله بوحبیب کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ بو حبیب کے قیمتی سفارتی تجربات کے پیش نظر ہم نے ویانا مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللہیان نے بتایا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ امریکی فریق کو الفاظ سے کھیلنے اور وقت ضائع کرنے کے بجائے ایک حقیقت پسندانہ طرز عمل اور صحیح نقطہ نظر کا اپنانا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم ایک اچھے، مضبوط اور دیرپا معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں لیکن ہماری سرخ لکیر بھی بہت اہم ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر امریکہ سنجیدہ اور حقیقت پسندانہ رویہ کا مظاہرہ کرے تو مختصر مدت میں معاہدہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم معاہدے کے اختتامی نقطہ پر پہنچ جائیں تو خطے کے تمام ممالک اس سے مستفید ہوں گے۔ ہم پابندیاں ہٹانے میں اب بھی آخری نقطہ کے قریب ہیں۔
جاری ہے۔ ۔ ۔
آپ کا تبصرہ