ارنا رپورٹ کے مطابق، وینزویلا کے صدر کی اہلیہ نے مختلف شعبوں میں سرگرم متعدد ایرانی خواتین کی موجودگی میں ان کے خیالات سنتے ہوئے ان خواتین کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا؛ اس ملاقات میں "مزاحمت" ایرانی-وینزویلا کی خواتین کی مشترکہ حیثیت تھی۔
اس ملاقات کے دوران جو نائب ایرانی صدر برائے خواتین اور خاندان کے امور انسیہ خزعلی کی شرکت سے سعد آباد کمپلیکس میں ہوئی ایرانی خواتین کے علاوہ وینزویلا کے صدر کی اہلیہ کے ساتھ متعدد خواتین نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر سیلیا فلورس نے ایران میں رہنے اور ایرانی خواتین کی صلاحیتوں سے آشنا ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی پابندیوں اور دباؤ کے خلاف وینزویلا کے عوام کی مزاحمت کا ذکر کیا اور مزاحمت کو ہی کھڑے ہونے اور ترقی کا واحد راستہ قرار دیا۔
درانی اثنا خزعلی نے ایرانی سپریم لیڈر کے ریمارکس کو یاد کرتے ہوئے اور اس بات پر زور دیا کہ مزاحمت کی قیمت سمجھوتہ اور ہتھیار ڈالنے سے کم ہے۔ انہوں نے وینزویلا کے عوام بالخصوص اس ملک کی خواتین جنگجوؤں کی لچک کی تعریف کی۔
انہوں نے جنگ کے مختلف ادوار اور فوجی، سیاسی، اقتصادی جنگوں میں ایرانی خواتین کی مزاحمت کے بارے میں بات کی اور جنگوں میں خواتین کے کردار کو اہم سمجھا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے اور دونوں ممالک کے درمیان آپریشنل اقدامات کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ