یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے ہفتہ کے روز تہران میں اپنے وینزویلا کے ہم منصب نکولس مادورو کی موجودگی میں وینزویلا کو ٹینکر پہنچانے کی تقریب میں کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایرانی انجینئرز اور شپنگ انڈسٹریز کی جانب سے 113 ہزار ٹن آئل ٹینکر کی ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ تکنیکی خدمات اور انجینئرنگ کی برآمدات میں اسلامی ملک کی صلاحیتوں اور صلاحیتوں کی ایک مثال ہے۔
صدر رئیسی نے دوست اور برادر ملک کو آئل ٹینکر کی ترسیل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وینزویلا اور ایران کے دشمنوں کی جانب سے ان دونوں آزاد اقوام کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے دونوں ممالک پر دباؤ ڈالنے اور ظالمانہ پابندیاں لگانے کی کوشش کی گئی صورت حال میں ترسیل سے مزاحمتی معیشت کے ماڈل کی کارکردگی کو ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئل ٹینکر کی تیاری کی منظوری وینزویلا کے انجینئرنگ اور تکنیکی ماہرین نے دی ہے، یہ ٹینکر وینزویلا کی حکومت کو سمندری نقل و حمل میں اپنی آزادی کو بڑھانے میں مدد دے گا، لہذا یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ کی پابندیوں کی پالیسی سے کہیں زیادہ موثر انقلابی حکومتوں کا عزم اور اتحاد ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ کراکس اور تہران دو ایسی معیشتیں ہیں، جو دونوں ممالک میں سپلائی چین کے حصول میں ایک دوسرے کی مدد کرتی ہیں جس کا مقصد اپنی قوموں کی فلاح و بہبود اور ترقی کی ضمانت دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے مشترکہ منصوبے تمام ترقی پذیر اور آزاد ممالک کے لیے اچھے نمونے ہیں کہ تعاون اور بات چیت اہم منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔
انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ایران دو آئل ٹینکرز تیار کر رہا ہے، جو مستقبل میں وینزویلا کو فراہم کیے جائیں گے۔
مادورو نے اپنی طرف سے 113 ہزار ٹن آئل ٹینکر کی تیاری کے لیے ایرانیوں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب انھوں نے ٹینکر کو دیکھا تو انھیں وینزویلا کے مقبول صدر ہوگو شاویز کا خوش کن چہرہ یاد آگیا۔
انہوں نے کہا کہ کمانڈر چاوز نے وینزویلا کی آئل کمپنی کے لیے آئل ٹینکرز تیار کرنے کا منصوبہ بنایا تاکہ ملک کی تیل کی صنعت کو غیر ملکی سازشوں اور دباؤ کے سامنے خود کفیل بنایا جا سکے۔
انہوں نے وینزویلا کی قومی تیل کمپنی کو آئل ٹینکر کی فراہمی پر تمام وینزویلا کی جانب سے ایران کا شکریہ ادا کیا۔
ایران کی صدرا کمپنی کی طرف سے تیار کردہ آفارماکس سمندر میں جانے والے آئل ٹینکر کے نام سے دوسرے آئل ٹینکر کی فراہمی کی تقریب ہفتہ کے روز تہران میں صدر رئیسی اور صدر مادورو کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
قابل ذکر ہے کہ یہ ٹینکر 250 میٹر لمبا، 44 میٹر چوڑا اور 21 میٹر اونچا ہے اور یہ 800,000 بیرل تیل لے جا سکتا ہے اور اس کی رفتار 15 ناٹ ہے۔
وینزویلا نے ایران سے 240 ملین ڈالر مالیت کے چار ٹینکر خریدنے کا معاہدہ کیا۔
یاد رہے کہ صدر مادورو، ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں 10 جون کو تہران پہنچے تھے تاکہ ایران کے ساتھ سیاسی، ثقافتی، سیاحت، اقتصادی، تیل اور پیٹرو کیمیکل کے شعبوں میں 20 سالہ تعاون کی دستاویز پر دستخط کریں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
وینزویلا کو ایرانی ساختہ آئل ٹینکر کی ترسیل مزاحمتی معیشت کی پالیسی کی کارکردگی کو ثابت کرتی ہے
12 جون، 2022، 2:55 PM
News ID:
84786023
تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ وینزویلا کو ایرانی ساختہ 113 ہزار ٹن آئل ٹینکر کی ترسیل اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ مزاحمتی معیشت موثر ہے۔
متعلقہ خبریں
-
جلد ہی ایک نئی دنیا کی تشکیل دیکھیں گے: مادورو
تہران، ارنا - تہران اور کراکس کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جلد…
-
ایران اور وینزویلا نے باہمی تعاون کی 20 سالہ دستاویز پر دستخط کردیے
تہران، ارنا - ایران اور وینزویلا کے صدور نے دونوں ممالک کے درمیان 20 سالہ جامع اسٹریٹجک تعاون…
-
ایرانی صدر کا وینزویلا کے صدر سے سرکاری استقبال
تہران، ارنا - ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے پیر کی صبح کو سعد آباد محل میں ایران…
آپ کا تبصرہ