مرکزی بینک کے سربراہ کے گزشتہ ہفتے کے ریمارکس سے پتہ چلتا ہے کہ حالیہ دو مہینوں میں تیل کی فروخت (تیل اور پیٹرو کیمیکلز) سے7.5 ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 3 ارب ڈالر زیادہ ہے۔
گزشتہ دو مہینوں میں ملکی تیل کی آمدنی7.5 بلین ڈالر سے زیادہ تھی، جبکہ گزشتہ سال کی آمدنی 4.5بلین ڈالر تھی۔
ان اعداد و شمار کا موازنہ ظاہر کرتا ہے کہ گزشتہ دو مہینوں میں ملک میں تیل کی آمدنی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 60 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ایرانی وزارت تیل نے اعلان کیا کہ تیل کی آمدنی کے اضافے کے ساتھ، حکومت نے حالیہ برسوں میں پہلی بار گزشتہ دو مہینوں میں اپنے لیے مرکزی بینک سے تنخواہ وصول نہیں کی ہے۔
تیل کی وزارت کے ایک باخبر اہلکار کا کہنا ہے کہ ملک کی تیل کی برآمدات اب بھی روزانہ 1ملین بیرل سے زائد ہیں۔
انہوں نے ایرانی تیل کی برآمدات کی کمی کے لیے شائع ہونے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں نے دعوی کیا ہے کہ ایران کی تیل کی برآمدات روزانہ 400 ہزار بیرل تک پہنچ گئی ہیں اور پیداواربھی 2 ملین اور 350 ہزار بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے لیکن یہ اعداد و شمار بالکل غلط اور جھوٹ ہے۔ ایرانی تیل کی ریفائننگ کی صلاحیت تقریبا 1.8ملین بیرل یومیہ ہے پھر برآمدات کی شرح یومیہ 400 ہزار بیرل ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایران کی تیل کی برآمدات اب 10 لاکھ بیرل یومیہ سے زیادہ ہیں اور تیل کی آمدنی 1400 کے موسم بہار کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد زیادہ ہے۔ اور ایسا لگتا ہے کہ مارکیٹ میں زیادہ تیل فروخت کرنے کا بھی رجحان ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ