ارنا رپورٹ کے مطابق، "مجید تخت روانچی" نے شام میں انسان دوستانہ مسائل سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں مزید کہا کہ شام پر کسی بھی حکمت عملی کی شامی حکومت کی حمایت ہونی ہوگی اور شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلیٰ سفارت کار نے شامی عوام کی صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی مداخلت، دہشت گردی اور قبضے نے ایک دہائی سے زائد عرصے سے شامی عوام کی زندگیوں کو تباہ کر دیا ہے۔
تخت روانچی نے کہا کہ یکطرفہ پابندیوں نے بھی حالیہ برسوں میں شام میں معاشی اور انسانی بحران کو بڑھا دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے کا کہنا ہے کہ جب کہ قرارداد 2585 فوری بحالی اور تعمیر نو کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ بنیادی خدمات کی فراہمی کی حمایت کرتی ہے، بڑی افسوس کی بات ہے کہ مسلسل یکطرفہ پابندیوں نے قرارداد کے نفاذ اور شام کی تعمیر نو کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
تخت روانچی نے کہا کہ پابندیوں نے مختلف طریقوں سے انسانی امداد کی ترسیل میں بھی رکاوٹ ڈالی ہے، اور یہاں تک کہ پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی واپسی میں بھی تاخیر ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے مزید کہا کہ ان غیر قانونی اقدامات نے شامی حکومت کی اقتصادی اور سماجی استحکام اور شامی عوام کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کی صلاحیت کو بھی متاثر کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ شامی شہریوں کو بھوکا مارنے کے لیے یکطرفہ پابندیوں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر ذمہ دارانہ، غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے؛ ان غیر قانونی اور تباہ کن اقدامات کا فوری طور پر ختم ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کہ شامی عوام کیخلاف یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ اور ان کی حمایت کے ساتھ کے ساتھ شامی عوام کی انسانی صورتحال پر خددشات کا دعوی منافقانہ ہے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے کہا کہ ہم شام کی حکومت کے اقوام متحدہ اور مختلف انسانی تنظیموں کے ساتھ مکمل تعاون کی حمایت کرتے ہیں جو سرحد پار امداد بھیجنے میں شامل ہیں تاکہ ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے ایک محفوظ اور قانونی طریقہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں انسانی امداد کی فراہمی بہت ضروری ہے اور سیاسی حالات کو انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹ بننے کی اجازت نہیں دی جانی ہوگی۔ اس سلسلے میں شام کی خود مختاری، علاقائی سالمیت اور قومی اتحاد کا مکمل احترام کیا جانا ہوگا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا کہ ہم اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ سرحد پار امداد بھیجنے کا طریقہ کار ایک غیر معمولی اور عارضی اقدام ہے جو کہ خاص حالات کی وجہ سے نافذ کیا گیا ہے۔ شام میں ضرورت مندوں کے لیے انسانی امداد؛ شامی حکومت سے تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ بھیجی جانی ہوگی جس سے دہشت گرد گروپوں کیجانب سے امداد کی روانی کو روکنے میں مدد ملے گی۔
تخت روانچی نے حلب سے شمال مغربی شام تک اقوام متحدہ کے چوتھے قافلے کو سہولت فراہم کرنے کے لیے شامی حکومت کی کوششوں کی بھی تعریف کی، اور اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل کا 17 مئی کو شام کے تین روزہ دورے کے ساتھ ساتھ شامی حکام کے ساتھ ان کی ملاقات کا خیرمقدم کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ