ایران کی شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی فائل کو سیاسی بنانے پر تنقید

نیویارک، ارنا - اقوام متحدہ میں ایران کی سفیر اور نائب مستقل مندوب نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی فائل کو سیاسی بنانے پر تنقید کی۔

یہ بات زہرا ارشادی نے جمعہ کے روز شام کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کیمیائی ہتھیاروں کا بڑا شکار ہونے کے ناطے کسی بھی جگہ، کسی کی طرف سے اور کسی بھی حالت میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے
ارشادی نے کہا کہ شام نے اپنے کنونشن کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے حقیقی کوششیں کی ہیں اور OPCW تکنیکی سیکریٹریٹ کے ساتھ تعاون کرنے کی اپنی رضامندی کو ثابت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاہم، یہ مایوس کن ہے کہ بعض ریاستوں نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی فائل کو سیاسی رنگ دیا ہے، جس سے OPCW کو شام کی ذمہ داریاں کی تعمیل کی تصدیق کرنے سے روک دیا گیا ہے ، جن کا نتیجہ شام کے ساتھ تعمیری بات چیت اور تعاون کی صورت میں نکل سکتا تھا۔
 انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم اور شام کے اعلیٰ سطحی مذاکرات کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ اس اقدام کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
خاتون ایرانی سفیر نے کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کے معاہدے کے مسودے کی 25 ویں سالگرہ کا حوالہ دیتے ہوئے ایران کی جانب سے اس معاہدے کے مکمل، موثر، غیر سیاسی اور بلا تفریق عمل درآمد کے مطالبے کا اعادہ کیا اور اس کے ساتھ ساتھ کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت (OPCW) کی تنظیم کی طاقت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے کے نفاذ کو سیاسی بنانا اور سیاسی مقاصد کے ساتھ تنظیم کا استحصال، صرف اس بات کو بے نقاب کرتا ہے کہ اس سے معاہدے کی ساکھ کے ساتھ ساتھ تنظیم کی طاقت کو بھی خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی کسی بھی تحقیقات کو غیر جانبدارانہ، پیشہ ورانہ، قابل اعتماد اور ٹھوس ہونا چاہیے تاکہ حقائق کو قائم کیا جا سکے اور شواہد پر مبنی نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
انہوں نے 16 مارچ 2022 کو کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کو شام کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے اور ان کی تیاری کے مراکز کے بارے میں 100ویں رپورٹ پیش کرنے کا خیرمقدم کیا۔
ارشادی نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی فائل پر سلامتی کونسل کے اجلاسوں کی تعداد کو کم کرنے کی اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے کونسل کی کارکردگی میں بہتری آسکتی ہے، شام اور کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کے درمیان تعمیری مذاکرات کے لیے مثبت ماحول پیدا ہوسکتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .