ارنا رپورٹ کے مطابق، "سید رضا فاطمی امین" نے اس ملاقات میں مزید کہا کہ ہم نے دواسازی، کان کنی اور گھریلو آلات کی صنعتوں جیسے شعبوں میں اچھی پیش رفت کی ہے جو دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرگرمیوں کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔
انہوں نے ویکسین کے شعبے میں ایران کی پاستور انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ کیوبا کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے علاوہ گھریلو آلات کے شعبے میں بھی ملکی پیداوار کو گہرا کرنے کے لیے اچھا کام شروع ہو گیا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
بارٹر سسٹم میکنزم سے 100 ارب ڈالر سے زائد کی نان آئل مصنوعات کی غیر ملکی تجارت
ایرانی وزیر برائے صنعت، کان کنی اور تجارت کے امور نے پابندیوں کے دوران بارٹر سسٹم میکنزم کے ذریعے ایرانی تجارتی کامیابیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران، ایرانی نان آئل مصنوعات کی تجارت کی مالی شرح 100 ارب ڈالر سے زائد کا زیادہ تر حصہ بارٹر سسٹم میکنزم (بغیر سوئفٹ کے) سے کی گئی۔
فاطمی امین نے مزید کہا کہ ہم کان کنی کے میدان میں (اسٹیل، کاپر، ایلومینیم وغیرہ) تجارت کو بھی بڑھا سکتے ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کے کاروباری اداروں اور نجی شعبے کی کمپنیوں کے درمیان تعلقات پر بھی زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اس قسم کے تعلقات کو کامیاب ترین تعلقات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی توسیع میں ایک اہم موڑ ثابت ہوگا۔
ایران اور کیوبا کی اقتصادی زنجیروں میں دوطرفہ تعاون کو فعال کرنے کی ضرورت
در این اثنا کیوبا کے نائب وزیراعظم نے بھی ایران اور کیوبا کے اقتصادی زنجیروں میں دوطرفہ تعاون کو فعال کرنے کی ضرورت پر روز دیتے ہوئے کہا کہ اس تعاون کو دونوں ممالک کے مشترکہ کمیشن کے 18ویں اجلاس کے فریم ورک میں فعال کیا جانا ہوگا۔
انہوں نے بارٹر سستم میکنزم، مالیاتی اور بینکنگ کے موضوعات سمیت کان کنی، اور ارضیات کے میدان میں تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران معدنیات (جیسے نکل، لوہا، سیسہ اور سونا) تیار کرنے اور نکالنے میں کیوبا کی بہت مدد کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ کیوبا کے نائب وزیر اعظم ریکاردو کابرسیاس نے ایران اور کیوبا کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 18ویں اجلاس میں شرکت کے لیے کیوبا کے اقتصادی حکام اور بڑے کارپوریشنز کے ایک وفد کی سربراہی میں تہران کا دورہ کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مشترکہ اقتصادی کمیشن کا یہ اجلاس 15 سے 17 مئی کو تہران میں منعقد ہوگا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ