تہران-ہوانا کو پابندیوں کو بے اثر کرنے میں باہمی تجربات سے فائدہ اٹھانا ہوگا: امیر عبداللہیان

تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے کیوبا کیخلاف امریکی یکطرفہ پابندیوں کی مذمت کی اور تہران- ہوانا کیخلاف ان پابندیوں کی شدت میں اضافے کے پیش نظر ان پابندیوں کو بے اثر کرنے میں باہمی تجربات سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، نائب وزیراعظم اور کیوبا کے صدر کے خصوصی ایلچی "ریکاردو کابریساس" جو اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ کیوبا کے درمیان اقتصادی تعاون کے مشترکہ کمیشن کے 18ویں اجلاس میں شرکت کے لیے تہران میں ہیں، نے آج بروز ہفتے کو ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر امیرعبداللہیان نے کیوبا کو ایران کا اسٹریٹجک شراکت دار قرار دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر زور دیا اور اقتصادی تعاون کے لیے مشترکہ کمیشن کے انعقاد کو دونوں فریقین کے لیے اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ سیاسی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے طریقے، تلاش کرنے کا ایک اچھا موقع قرار دیا۔

انہوں نے سیاسی تعلقات کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سطح کو قابل اعتماد قرار دیتے ہوئے صحت کے شعبے میں خاص طور پر مشترکہ ویکسین کی تیاری کے شعبے میں تعاون کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے 13ویں حکومت کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان طے پا ہونے والے معاہدوں کے نفاذ کے عزم پر زور دیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے  دونوں طرف کی موجودہ صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا اور دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ تعاون کی اقتصادی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔

انہوں نے کیوبا کیخلاف امریکی یکطرفہ پابندیوں کی مذمت کی اور تہران- ہوانا کیخلاف ان پابندیوں کی شدت میں اضافے کے پیش نظر ان پابندیوں کو بے اثر کرنے میں باہمی تجربات سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

دونوں فریقین کے مفادات میں باہمی اقتصادی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر زور

دراین اثنا نائب وزیراعظم اور کیوبا کے صدر کے خصوصی ایلچی نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی حمایت اور کیوبا کے خلاف امریکی یکطرفہ پابندیوں کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مضبوط موقف کی تعریف کی۔

انہوں نے اس دورے اور دونوں ممالک کے 18ویں مشترکہ کمیشن برائے اقتصادی تعاون کے انعقاد کو دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی سمت قرار دیا اور دونوں ممالک کی اقتصادی صلاحیتوں کو دونوں فریقین کے مفادات کیلئے استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .