ایران میں 5۔14 ارب ڈالر پیٹروکیمیکل مصنوعات کی برآمدات

تہران، ارنا-  ایران پیٹرو کیمیکل انڈسٹری ایمپلائرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری نے کہا گزشتہ سال کے دوران پیٹرو کیمیکلز کی 14.5 ارب ڈالر کی برآمدات کا حوالہ دیتے ہوئے  کہا کہ کیمیکل برآمدات سے کرنسی کا 86 فیصد نیما سسٹم کو فراہم کیا گیا ہے اور باقی پیٹرو کیمیکل انڈسٹری میں خرچ کیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار "تحمد مہدوی ابہری" نے جمعرات کے روز ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران، پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی برآمدات کی مالی شرح 14.5 ارب ڈالر تھی اور  پیٹرو کیمیکل کی برآمدات سے حاصل ہونے والے زرمبادلہ میں سے 12.5 بلین ڈالر ملک کو درکار کرنسی کی فراہمی کے لیے نیما سسٹم میں پیش کیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت میں، ملک کے پیٹرو کیمیکلز نے اپنی برآمدی کرنسی کا 86 فیصد نیما سسٹم میں پیش کیا ہے، اور باقی کا استعمال منصوبوں کو نافذ کرنے، خام مال کی فراہمی اور پیٹرو کیمیکل صنعت میں سرمایہ کاری کے لیے کیا گیا ہے۔

مہدوی نے 1400 میں پیٹرو کیمیکل کی برآمدات میں 8 فیصد اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ توقع کی جاتی ہے کہ رواں شمسی سال کے دوران بھی پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی برآمدات ٹنیج اور قیمت دونوں کے لحاظ سے بڑھے گی، اور اس ترقی کی مقدار کا انحصار پیٹرو کیمیکل پروجیکٹس کے استحصال پر ہوگا۔

انہوں نے عالمی منڈیوں میں تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تیل اور گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا اثر پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی قیمتوں پر 3 ماہ کے وقفے سے ظاہر ہوتا ہے۔

پیٹرو کیمیکل انڈسٹری ایمپلائرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری نے مزید کہا کہ تاہم، کچھ پیٹرو کیمیکل مصنوعات جیسے میتھانول کی قیمتیں تیل کی قیمت کے مقابلے کم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب ہمارے پاس انرجی کیریئرز میں اضافہ ہوتا ہے، تو اس سے پیٹرو کیمیکل انڈسٹری بھی متاثر ہوتی ہے، اور اب میتھین کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود میتھانول کی سستی تجارت کی جاتی ہے۔

مہدوی نے اس بات پر زور دیا کہ ایک اور معاملے میں، میگ کی قیمت، جو کپڑوں میں استعمال ہوتی ہے، کورونا پھیلنے کے بعد مانگ میں کمی کی وجہ سے اب بھی سستی ہے، جبکہ ایتھیلین کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

پیٹرو کیمیکل انڈسٹری ایمپلائرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری نے ملک میں پیٹرو کیمیکل انڈسٹری کے لیے درکار مصنوعات کی فراہمی کو مطلوبہ سمجھا اور کہا کہصرف چند مصنوعات اور درجات میں پیداوار کم ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .