سوئس سفیر کی  وزارت خارجہ میں طلبی

تہران (ارنا) صیہونی حکومت کی جانب سے ایران کی ارضی سالمیت اور قومی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی اور متعدد مقامات پر صیہونی جارحیت کے بعد جن میں نطنز کی جوہری تنصیبات، فوجی ہیڈکوارٹرز اور رہائشی عمارتیں شامل ہیں، جس کے نتیجے میں یونیورسٹی پروفیسر، اعلیٰ افسران، کمانڈر اور معصوم ایرانی خواتین اور بچے زخمی اور شہید ہوئے، تہران میں امریکی مفادات کے دفتر کی سربراہ کی حیثیت سے تہران میں سوئس سفیر نادین لوزانو کو وزارت خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل عیسیٰ کمیلی نے طلب کیا اور صیہونی جکومت کے اس قبیح فعل اور اس اقدام پر امریکی حمایت پر احتجاج اور شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

عیسیٰ کمیلی نے صیہونی حکومت کی جانب سے ایرانی عوام کے خلاف فوجی جارحیت کو تمام بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا اور اس غاصب حکومت کے لیے امریکی حمایت کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے اس کے خطرناک اور وسیع پیمانے پر ہونے والے اثرات اور نتائج سے خبردار کیا۔

عیسیٰ کمیلی نے صیہونی حکومت کے لیے امریکی فوجی حمایت کے خلاف خبردار کرتے ہوئے، بشمول ایران کو اپنے جائز دفاع کے حق کو استعمال کرنے سے روکنا، کہا کہ یہ ناقابل تصور ہے کہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات امریکی تعاون اور ہم آہنگی کے بغیر کیے گئے ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ کم از کم اس سلسلے میں امریکہ کی جانب سے گرین سگنل دیا گیا ہوگا ، اور امریکہ اس غیر قانونی رویے کی ذمہ داری قبول کرے۔

سوئس سفیر نے کہا کہ وہ فوری طور پر امریکی حکومت کو اس معاملے سے آگاہ کریں گی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .