صیہونیوں کے دہشت گردانہ حملے میں امریکہ مکمل طور پر ملوث، یو این میں ایران کے مستقل مندوب

نیویارک/ ارنا۔ ایران پر صیہونیوں کی وحشیانہ جارحیت کے موضوع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے زور دیکر کہا کہ ایران پر صیہونیوں کے دہشت گردانہ حملوں میں امریکہ براہ راست ملوث ہے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں۔

امیرسعید ایروانی نے کہا کہ امریکی حکام نے کھلے عام اور پوری دیدہ دلیری کے ساتھ اس جرم میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے خود اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت کو تباہ کن ہتھیار فراہم کیے گئے ہیں اور ہم اس بات کو ہرگز نہیں بھلائیں گے کہ ہمارے عوام کی جان صیہونیوں کی بربریت اور امریکی ہتھیاروں کے نتیجے میں گئی ہے۔

امیرسعید ایروانی نےکہا کہ یہ حرکتیں اعلان جنگ کے مترادف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران پر دہشت گردانہ حملہ صیہونی حکومت کی غیرقانونی، عدم استحکام پھیلانے والی اور جارحانہ حرکتوں کی آخری کڑی تھی جسے اپنی حامی طاقتوں کی حمایت کی وجہ سے سزا سے مستثنی رہنے کی عادت ہو چکی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ ان ظالمانہ اور وحشیانہ حرکتوں کی شدت سے اور واضح انداز میں مذمت کرتے ہیں جس کے تحت  ایران کے اعلی فوجی عہدے داروں اور ایٹمی سائنسدانوں کی ٹارگیٹ کلنگ ہوئی اور بے گناہ عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تک 78 ایرانی شہری شہید ہوچکے ہیں جن میں اعلی فوجی عہدے دار بھی شامل ہیں اور اس کے علاوہ 320 شہری زخمی بھی ہوئے ہیں جن کی اکثریت عام شہری، خواتین اور بچوں کی ہے۔

امیرسعید ایروانی نے کہا کہ صیہونیوں کے حامی ممالک جن میں سرفہرست امریکہ ہے جان لیں کہ ان کا نام بھی ان جرائم کی فہرست میں شامل ہے اور انہیں بھی ان وحشیانہ حرکتوں کی خاطر ذمہ دار ٹہرایا جائے گا۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ ان حالات میں صیہونی حکومت کی حمایت کو ان تمام جنگی جرائم، انسانیت سوز مظالم اور عالمی امن و سلامتی کو دانستہ طور پر تباہ کرنے کی حمایت قرار دیا جائے گا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .