سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے حملے اقوام متحدہ کے ایک آزاد رکن کی حیثیت سے ایران کی خود مختاری، علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی اور ایران کے خلاف واضح جارحیت ہے۔
ایران کے متعدد مقامات پر صیہونی فوجی جارحیت کے بعد (جن میں فوجی ہیڈ کوارٹرز، ایٹمی تنصیبات اور رہائشی عمارتیں شامل ہیں) جس کے نتیجے میں متعدد فوجی کمانڈرز، یونیورسٹی پروفیسر اور بے گناہ ایرانی خواتین اور بچے شہید اور زخمی ہوئے، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایک خط میں اس جارحانہ اقدام کو اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا اور سلامتی کونسل سے فوری طور پر اس مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
عراقچی نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کونسل چارٹر کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے اس جارحیت کی شدید مذمت کرے اور صیہونی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے فوری اور ضروری اقدامات کرے۔
وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق اپنے دفاع کے لیے ایران کے عزم پر بھی زور دیا۔
آپ کا تبصرہ