بدھ کے روز، بریگیڈیئر جنرل عزیز نصیر زادہ نے ایران - امریکہ بالواسطہ جوہری مذاکرات کے حوالے سے بتایا کہ دوسری جانب کے بعض حکام نے مذاکرات میں دھمکی دی ہے کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو تنازعہ کھڑا ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مذاکرات اچھے نتیجے پر پہنچیں گے اور معاملات گھمبیر نہیں ہونگے لیکن اگر مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچتے اور ہم پر تنازع مسلط کیا گیا تو میں ایرانی قوم اور مسلح افواج کی جانب سے یقین دلاتا ہوں کہ یقیناً دوسرے فریق کا نقصان ہمارے مقابلے میں بہت زیادہ ہو گا اورامریکہ اس علاقے سے نکلنے پر مجبور ہوگا کیونکہ اسکے تمام اڈوں تک ہماری رسائی ہے اور ہم بغیرغور و فکر کے تمام امریکی اڈوں کو میزبان ممالک میں نشانہ بنائیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہم دفاع میں بھی کامیاب ہیں۔ ہماری آپریشنل فورسز پوری طرح چوکس ہیں۔ ہماری تازہ ترین کامیابی دو ٹن وار ہیڈ والے میزائل کا کامیاب تجربہ ہے، جو ایک ہفتہ قبل کیا گیا۔
ملک کے لیے پابندیاں پیدا کرنے کے مقصد سے فوجی مذاکرات کے آغاز کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں نصیر زادہ نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں فوجی پابندیاں قبول نہیں کریں گے اور کسی کو بھی اس حوالے سے مذاکرات کی اجازت نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ