ایران کو معاہدے کا عدم پابند ظاہر کرکے، قرارداد تیار کرنے والوں کی بدنیتی ظاہر ہوگئی: اسماعیل بقائی

تہران/ ارنا- ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے کہا کہ جبکہ آئی اے ای اے کے سربراہ کی سیاست زدہ رپورٹ میں بھی ایران کی عدم پابندی کا ذکر نہیں ہوا ہے لیکن یورپی ٹرائیکا اور امریکا نے یہ دعوے کرکے اپنی بدنیتی اور بے ایمانی ظاہر کردی۔

اسماعیل بقائی نے کہا کہ تین یورپی ممالک اور امریکہ، آئی اے ای اے کو ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں شبہات پیدا کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے آئی اے ای اے کے سربراہ کی رپورٹ کی بنیاد پر تیار ہونے والی اس قرارداد کو غیرموجہ، غیرمعقول اور ظالمانہ قرار دیا اور کہا کہ اس کا واحد مقصد ایرانی عوام کو پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے استعمال پر مبنی اپنے حقوق سے محروم کرنا ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اس اشتعال انگیز اور غیرموجہ حرکت کے نتائج کی ذمے داری اس قرارداد کے بانیوں اور تیار کرنے والوں پر مرتب ہوگی۔

اسماعیل بقائی نے زور دیکر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے عوام کے حقوق اور مفادات کے تحفظ اور اسے یقینی بنانے اور پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے بھرپور استعمال کے لیے، ضروری تدبیریں اپنائے گا۔

انہوں نے اس قرارداد میں مبینہ الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ دعوی کہ ایران نے اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی ہے، بذات خود اس قرارداد کے تیار کرنے والوں کی بے ایمانی اور بدنیتی کو ظاہر کردیتا ہے کیونکہ آئی اے ای اے کے سربراہ کی سراسر سیاسی رپورٹ میں بھی ایسا کوئی دعوی نہیں کیا گیا ہے۔

اسماعیل بقائی نے ماضی میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے قابل مذمت ریکارڈ کی یاددہانی کراتے ہوئے کہا کہ ان ممالک نے ایٹمی شعبے سمیت ایران کی سائنسی اور معاشی ترقی کے راستے میں ہمیشہ رکاوٹیں کھڑی کی ہیں اور آج مکاری کے ساتھ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں پریشانی ظاہر کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دو دہائیوں سے امریکہ اور یورپی ٹرائیکا ایران اور اس کے باوقار عوام کو غیرقانونی پابندیوں اور غیرموجہ دھونس دھمکیوں کا نشانہ بنائے ہوئے ہیں اور تہران کی جانب سے بھرپور تعاون کے باوجود ہر بار کوئی بہانہ بنا کر ایران کے ایٹمی پروگرام کو بند یا اس کی رفتار کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ان سب مسائل کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے باجذبہ نوجوانوں پر تکیہ کرکے ان خطروں اور دباؤ کو مواقع میں تبدیل اور مقامی صلاحیتوں سے حاصل شدہ ایٹمی توانائی کی تقویت کی ہے اور اسے مستحکم بنایا ہے۔

اسماعیل بقائی نے ایران کے ایٹمی معاملے میں آئی اے ای اے کے سربراہ کے جانبدارانہ اقدامات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخری رپورٹ میں رافائل گروسی کے دعوے اور ایران کے خلاف ان کے اشتعال انگیز انٹرویو نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے جس کی مکمل اور براہ راست ذمہ داری گروسی پر عائد ہوتی ہے۔

اسماعیل بقائی نے چین، روس، وینزویلا، کیوبا، نکاراگوا اور بیلاروس کی جانب سے ایران کی حمایت میں جاری بیان کی قدردانی کی اور کہا کہ ان ممالک نے یورپی اور امریکی قرارداد کو رد کرنے میں قانونی اور ذمہ دارانہ موقف اپنایا ہے۔

انہوں نے ان ممالک کی بھی قدردانی کی جنہوں نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کی قرارداد کی رائے دہی میں حصہ نہیں لیا اور 4 مغربی ممالک کے اس سازشی منصوبے کی مخالفت کی۔

ترجمان وزارت خارجہ نے زور دیکر کہا کہ ایرانی عوام اپنے حقوق کے دفاع اور اقوام متحدہ کے منشور اور این پی ٹی میں درج حقوق کے تحت اپنے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بدستور پرعزم ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .