ارنا کے مطابق آج منگل کو نیوزی لینڈ کی نئی سفیر نے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی خدمت میں بحثیت سفیر اپنی تقرری کے کاغذات پیش کئے ۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں کہا کہ عظیم کہکشانوں کے درمیان کرہ زمین ہم انسانوں کا چھوٹا سا گھر ہےاور ہم سب کو یہ کوشش کرنی چاہئے کہ ہمارے اس گھر میں جنگ وجدال کے بجائے، صلح اور امن و سکون برقرار رہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ بات کسی بھی طور قابل قبول نہيں ہے کہ ایک حکومت طاقتور ملکوں کی حمایت سے ہر جرم کا ارتکاب کرے اور دوسروں پر امن و سلامتی میں خلل اندازی کا الزام لگاکر، اپنے مطالبات مسلط کرنے کی کوشش کی جائے۔
صدر ایران نے کہا کہ کیا یہ بات منصفانہ، منطقی اور قابل قبول قرار دی جاسکتی ہے کہ دوسرے ملکوں پر ترقی وپیشرفت کے راستے بند کردیئے جائيں اور پھر اپنی پیشرفت اور ترقی کا سہارا لے کر ان کے ساتھ زور زبرستی سے کام لیا جائے۔
ڈاکٹر پزشکیان نے کہا کہ ایران نے بارہا ہے اعلان کیا ہے کہ وہ ایٹمی اسلحہ بنانے کی کوشش ہرگز نہیں کررہا ہے اور اپنی یہ بات ثابت کرنے کے لئے اس نے ہمیشہ ہر طرح کا تعاون کیا ہے۔
نیوزی لینڈ کی نئی سفیر نے اس ملاقات میں، ایران اور نیوزی لینڈ کے باہمی روابط کے استحکام کے لئے کام کرنے کا عزم ظاہر کیا اور غزہ کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے بارہا غزہ میں جنگ کا مطالبہ کیا ہے اورکھانے پینے کی اشیا اور دواؤں پر مشتمل انسان دوستانہ امداد روکے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ