ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے اعلی سطحی وفود کی نشست میں صدرڈاکٹر مسعود پزشکیان نے پاکستان کے وزیر اعظم سے ملاقات اور اس نشست کی میزبانی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے باہمی روابط کو تاریخی، ثقافتی اور دینی مشترکات پر استوار بتایا۔
انھوں نے علامہ اقبال کے اعلی مقام ومرتبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال کی شاعری اور اس کے گہرے مضامین، مسلمانوں کو اتحاد، برادری اور اغیار سے آزادی کی دعوت دیتے ہیں۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے، پڑوسیوں بالخصوص اسلامی ملکوں کے ساتھ روابط کی اوّلیت پر مبنی رہبر انقلاب اسلامی کی اصولی اور اسٹریٹیجک تاکید کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، اسی بنیادی سیاست کی اساس پر پاکستان کے ساتھ روابط کے فروغ اور استحکام کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔
صدرایران نے اسلامی ملکوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کی دشمنوں کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تفرقہ انگیزی کے مقابلے میں، ہم اسلامی ملکوں کے درمیان روابط کی توسیع اور تقویت پر زور دیتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مالیاتی اور بینکاری روابط کی تقویت باہمی اقتصادی روابط میں تیز رفتار فروغ کی زمین ہموار کرسکتی ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ اسلامی ممالک ایک دوسرے کے لئے عظیم منڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اورعلمی نیز سائنس وٹیکنالوجی کے میدان میں اپنے تجربات شیئر کرکے بہت سی اندرونی مشکلات برطرف کرسکتے ہیں۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اسلامی ملکوں کے ساتھ ایران کی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران پاکستان کے ساتھ سبھی شعبوں ميں تعاون کے لئے مکمل آمادگی رکھتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یورپی ملکوں نے اپنی سرحدیں ختم کردی ہیں اور وسیع روابط کے فائدوں سے بہرہ مند ہیں، جبکہ توقع یہ تھی کہ اس راہ میں اسلامی ممالک پیش قدم ہوں گے اور اپنے درمیان جامع اقتصادی، علمی اور ثقافتی تعاون برقرار کریں گے۔
صدر ایران نے اسلامی دنیا کی قابل ملاحظہ آبادی اور بے نظیر گنجائشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حالت میں کہ امت اسلامیہ ایسی توانائیوں کی مالک ہے، غاصب صیہونی حکومت اپنے مجرمانہ اقدامات سے مظلوم فلسطینی عوام کو خاک وخون میں غلطاں کررہی ہے اور اسلامی ملکوں کے لئے بحران کھڑے کررہی ہے۔
صدرپزشکیان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ علاقے اور دنیا میں امن و استحکام پر زور دیا ہے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کی کشیدگی کے بارے میں ہمارا نظریہ، یہ ہے کہ اس مسئلے کو فوجی مقابلہ آرائی پر منتج نہیں ہونا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقے میں امن و سکون میں مدد کے لئے ہر اقدام کے لئے آمادہ ہے۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ علاقائی ملکوں کے درمیان سیکورٹی تعاون ضروری ہے ، بالخصوص ایران اور پاکستان کے درمیان، دہشت گردی کے موثر مقابلے کے لئے، قریبی سیکورٹی تعاون کی ضرورت ہے۔
اس ملاقات میں پاکستان کے وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے بھی اپنے دورہ تہران اور صدر پزشکیان سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا ۔
انھوں نے علاقے میں امن و سلامتی بالخصوص ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی موقف کی قدردانی کی ۔
میاں شہباز شریف نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے، علاقے میں، امن، ترقی، تجارت کے فروغ اور دہشت گردی کے مقابلے میں اپنی حکومت کی کوششوں پر زور دیا۔
میاں شہباز شریف نے ایران کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی روابط کے فروغ میں اپنے ملک کی دلچسپی کا ذکر کیا اور کہا کہ تاریخی روابط کے پیش نظر، ہمارے درمیان تجارت کے فروغ کی گنجائشیں بہت زیادہ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی اور آپ کی دانشمندانہ ہدایت سے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارت کی سطح 10 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے اور ہم اس ہدف کی تکمیل کے لئے، سبھی ضروری وسائل بروئے کار لانے کے لئے تیار ہیں۔
آپ کا تبصرہ