آج بروز اتوار 18 مئی 2025 کو ’’مزاحمتی سفارت کاری اور شہداء کی یاد‘‘ کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں ان شہداء کی یاد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جنہوں نے انصاف کے حصول اور عوام کی خدمت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، مسعود پزشکیان نے کہا کہ سابق صدر ایران شہید رئیسی ایک بہترین منتظم، اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل اور عوام کی خدمت کرنے والے شخص تھے جو عوام کی خدمت، انصاف کے قیام اور مظلوموں کے دفاع کے لیے کوشاں رہے۔
صدر ایران نے کہا کہ جو لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ایران کے حکام اور قائدین دنیا دار ہیں، انہیں ان عزیزوں کی زندگیوں کو دیکھنا چاہیے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہمارے سپریم لیڈر، حکام اور عہدیدار سادہ اور عام زندگی گزارتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر اس معاملے میں امریکی صدر کی بات میں حقیقت ہوتی اور وہ رشوت لینے والے ہوتے تو ان کی زندگی ایسی نہ ہوتی۔
پزشکیان نے تاکید کی کہ ایران کے حکام کا فرض اور کوششیں عدل و انصاف کا قیام اور مظلوموں کا دفاع ہے اور فلسطین اور غزہ کے بارے میں ایران کے موقف کی بنیادی وجہ بھی یہی ہے۔ ہم قاتلوں اور مجرموں کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں جو سج سنور کر انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں لیکن زمین پر سب سے زیادہ وحشیانہ حرکتیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عورتوں، بچوں اور بے گناہوں کے بے خوف اور غیر سوچے سمجھے قتل سے بڑی کوئی بربریت نہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ یہ جرائم اس وقت کیے جارہے ہیں جب وہ اپنے حقوق کے دفاع کرنے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ یہ قتل و غارت گری اور غیر انسانی سلوک اسلامی برادری کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ کرہ ارض پر جہاں بھی ظلم ہوتا ہے، مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ اس ظلم کا مقابلہ کریں۔ اگر کوئی شخص اس ظلم کے سامنے خاموش رہے تو اسے اپنے مسلمان ہونے اور اپنی انسانیت پر شک کرنا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ