ایرانی چیف جسٹس غلام حسین محسنی اژهای، جو شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے عدالتی نظام کے سربراہان کے 20ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے شہر ہانگژو میں ہیں، نے آج صبح چینی سپریم کورٹ کے سربراہ ژانگ جون سے ملاقات کی۔
ایرانی چیف جسٹس نے شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن جوڈیشل کانفرنس کی میزبانی پر چین کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ اسٹریٹجک دستاویز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
عدالتی اور قانونی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو جرائم، سائبر کرائم، اسمگلنگ اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے وسیع تر تعاون اور جدید طریقوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
اس ملاقات کے دوران عدلیہ کے سربراہ نے غزہ میں صیہونی حکومت کے گھناؤنے جرائم کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں ڈیڑھ سال سے زائد عرصے میں انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور جان بوجھ کر شہریوں، بے گھر افراد، بیماروں اور بچوں کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غزہ میں صیہونی حکومت کے جاری جرائم اور نسل کشی کو روکنے کے لیے شنگھائی تنظیم کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
اس ملاقات میں چین کے چیف جسٹس ژانگ جون نے محسنی اژهای کا خیرمقدم کیا اور انکی ہانگژو آمد پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ طویل مدتی تعلقات کے خواہاں ہیں اور اس حوالے سے عدالتی تعاون دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔ ژانگ جون نے امید ظاہر کی کہ چین - ایران عدالتی تعلقات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
آپ کا تبصرہ