ارنا کے نامہ نگار کے مطابق، ہنگری کے وزیر خارجہ و تجارت پیٹر سیجارتو پاکستان کے سرکاری دورے پر جمعرات کو اسلام آباد پہنچے ہیں۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سیجارتو اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور دیگر پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کرنے والے ہیں۔
پاکستان اور ہنگری کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس بھی آج اسلام آباد میں متوقع ہے۔
ہنگری کے وزیر خارجہ کا دورہ اسلام آباد ایسے وقت میں انجام پارہا ہے جب غزہ کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے نہ رکنے والے جرائم کے خلاف پاکستانی عوام کی جانب سے وسیع پیمانے پر مظاہرے اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ اور یورپ کے کردار کی مذمت جاری ہے جبکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو گرفتار کرنے سے انکار پر حکومت ہنگری سے وضاحت بھی طلب کی ہے۔
ارنا کے مطابق، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے ہنگری سے کہا کہ وہ 23 مئی تک اس سلسلے میں سرکاری وضاحت فراہم کرے کہ اس نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو دورہ بوڈاپسٹ کے موقع پر گرفتار کیوں نہیں کیا۔
نومبر 2024 میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے الزام میں نیتن یاہو اور اسرائیل کے سابق وزیر جنگ یوو گیلنٹ کے گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے۔
نیتن یاہو نے 3 سے 6 اپریل تک ہنگری کا سرکاری دورہ کیا تھا۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے بانی رکن کے طور پر، ہنگری مذکورہ عدالت کے احکامات کے مطابق کسی بھی شخص کو گرفتار کرنے اور اسے عدالت کے حوالے کرنے کا پابند ہے۔
لیکن ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو بے شرمانہ، گھٹیا اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے، اسے ماننے سے انکار کردیا تھا۔
نیتن یاہو کے دورہ ہنگری سے کچھ دیر قبل بوڈاپیسٹ حکومت نے اسرائیلی وزیراعظم کی گرفتاری سے انکار کرتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے دستبرداری اختیار کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
ہنگری کے اس اقدام کی نہ صرف عالمی سطح پر بھرپور مذمت کی جارہی ہے بلکہ خود ہنگری میں اس فیصلے کے خلاف مظاہرے بھی کئے گئے۔
آپ کا تبصرہ