انہوں نے کہا کہ امریکہ نے صیہونی دشمن کی حمایت میں یمن پر حملہ کیا ہے جس کے جواب میں یمنی فوج نے امریکی طیارہ بردار جہاز کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ حملے جاری رہے تو مزید آپشن میز پر ہیں جن کا رخ کرلیا جائے گا۔
اتوار کی رات اپنی تقریر میں سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے زور دیکر کہا کہ یمن پر امریکی حملوں سے، ہم غزہ کے دفاع کے لیے اپنے اخلاقی فرض کو چھوڑ نہیں سکتے نہ ہی واشنگٹن کی جارحیت کا کوئی نتیجہ نکلنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن کے خلاف جنگ کا دائرہ وسیع کیا گیا تو صنعا بھی دشمن کے جنگی جہازوں اور بحری بیڑے کو نشانہ بنا کر ڈٹ کر امریکہ کا مقابلہ کرے گا۔
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے جمعے کی رات کو یمن میں امریکہ کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل عام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے امریکہ کے خلاف جوابی کارروائی شروع کردی ہے جس کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک یمن پر امریکہ کی جارحیت جاری رہتی ہے۔
انصاراللہ کے رہبر نے انتباہ دیا بحیرہ احمر میں صیہونی جہازوں کے علاوہ اب امریکی جہازوں کو بھی اس وقت تک نشانہ بنایا جائے گا جب تک واشنگٹن کے حملے جاری رہیں گے۔
انہوں نے امریکہ اور صیہونی حکومت کو پورے علاقے اور دنیا میں شرپسندی اور خطرے کی جڑ قرار دیا اور کہا کہ تمام ممالک کو سمجھ لینا چاہیے کہ بحری نقل و حمل کے لیے اصل خطرہ یہ دو حکومتیں ہیں۔
سید بدرالدین الحوثی نے یمن کے فیصلے اور اقدامات کو غزہ کے 20 لاکھ عوام تک امدادی سامان کی ترسیل اور جنگ بندی کی بحالی کی خاطر قرار دیا اور کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک عام مسئلہ نہیں جسے نظرانداز کیا جا سکے بلکہ ایک سنجیدہ اور بڑا جرم ہے جس سے فلسطینیوں کی بڑی تعداد متاثر ہو رہی ہے۔
انہوں نے غزہ کے سلسلے میں کمزور موقف اپنانے کے لیے عرب اور مسلم حکومتوں کو کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ عرب دنیا اور عالم اسلام نے صیہونی دشمن کے ہاتھوں فلسطینیوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھنے کے خلاف کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا جس کے نتیجے میں آج صیہونی دشمن غزہ کے رہنے والوں کو پینے کے پانی سے بھی محروم کر رہے ہیں۔
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے شام پر صیہونی حکومت کی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے نئے حکام صیہونیوں سے قبضہ نہ کرنے کی درخواست کر رہے ہیں لیکن یہ حکومت نہ صرف ان درخواستوں پر کان نہیں دھرتی بلکہ اپنے غاصبانہ قبضے کا دائرہ مزید پھیلا بھی رہی ہے۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ اس وقت ایسے موقف کی ضرورت ہے جس سے دشمن خوفزدہ ہوکر اپنے جارحانہ اقدامات کو روک دے۔
سید بدرالدین الحوثی نے مزید کہا کہ امریکہ صیہونی دشمن کے سامنے پورے علاقے کو سربسجود ہونے پر مجبور کرنا چاہتا ہے تا کہ اس طرح مسلم ممالک کا اقتدار اعلی متاثر ہو سکے اور ان دونوں کو ہی برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ یمن کا موقف، بلا وجہ اور بے ہدف نہیں بلکہ مذہبی، اخلاقی اور انسانی تعلیمات کے عین مطابق ہے۔
آپ کا تبصرہ