حماس: آخری قیدی کی رہائی تک مزاحمت جاری رہے گی / غزہ ناقابل تسخیر ہے

تہران (ارنا) فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے شہداء، اسیران اور زخمیوں کے امور کے انچارج نے غزہ کو مزاحمت کا قلعہ اور اس کے باشندوں کو ناقابل تسخیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت آخری فلسطینی قیدی کی رہائی تک ڈٹی رہے گی۔

حماس نے اتوار کی صبح بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت قابض حکومت کی جیلوں سے رہا ہونے والے قیدی قاہرہ پہنچے گئے ہیں، اور حماس کے رہنماؤں، مختلف فلسطینی گروہوں کے عہدیداروں اور قیدیوں کے اہل خانہ نے ان کا استقبال کیا۔

شہداء، قیدیوں اور زخمیوں کے امور کے لیے حماس کے دفتر کے انچارج زاھر جبارین نے قاہرہ میں رہائی پانے والے جلاوطنوں کے لیے ایک استقبالیہ کے دوران کہا کہ "تبادلے کے معاہدے کے فریم ورک کے اندر قیدیوں کی رہائی فلسطینی عوام کی دلیرانہ مزاحمت کی تاریخی فتح ہے۔ اس جنگ نے ظاہر کیا کہ ہماری قوم قابضین کے چنگل سے اپنے حقوق چھیننے کی صلاحیت رکھتی ہے خواہ دشمن کتنا ہی سرکش کیوں نہ ہو"

جبارین نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی ایک قومی جشن ہے جو فلسطینی اتحاد کی نمائندگی کرتا ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ ہماری قوم کی یکجہتی اور مزاحمت ہی مکمل آزادی اور قومی وقار کے حصول کا واحد راستہ ہے۔ ہماری قوم کی ثابت قدمی اور قربانی، خاص طور پر غزہ میں، اس کامیابی کا بنیادی ستون تھا جو مزاحمت اور قوت ارادی کا ناقابل تسخیر قلعہ ثابت ہوا۔

جبارین نے غزہ کی تعمیر نو کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .