شام کی صورتحال کے بارے میں اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ بند کمرہ اجلاس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سید عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کو گزشتہ چند دنوں کے دوران انجام پانے والی سفارتی سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کی گئی اور انہیں دوحہ اجلاس میں ہونے والے مشاورت اس کے نتائج سے آگاہ کیا گیا۔
اس سوال کے جواب میں کہ آیا آستانہ پروسس اجلاس کے نئے دور میں بشار الاسد کے مخالف گروپوں کو تسلیم کیا جائے گا اور وہ بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے، وزیر خارجہ نے کہا کہ بنیادی طور پر شام کی حکومت نے آستانہ عمل کے اجلاس میں کبھی بھی شرکت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ آستانہ پروسس ایران، ترکی اور روس کے درمیان تھا اور یہ عمل مستقبل میں بھی چلتا رہے گا یا نہیں اس کا فیصلہ تنیوں ممالک کریں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دوسرے عرب ممالک کبھی آستانہ پروسس کا موضوع نہیں رہے۔
آپ کا تبصرہ