ایرانی رکن پارلیمنٹ: اگر اسنپ بیک میکانزم فعال ہوگا تو این پی ٹی سے نکلنا ہمارے لئے ایک چارہ ہوگا

تہران- ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں  قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان ابراہیم رضائی نے تین یورپی ممالک کے ساتھ ایران کے مذاکرات کے موضوع پر کمیشن کے اجلاس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: نائب وزیر خارجہ کی رپورٹ کے مطابق، اگر اسنیپ بیک میکانزم فعال ہوجاتا ہے، تو  این پی ٹی سے نکلنا ہمارے سامنے موجود راستوں میں شامل ہے۔

منگل کی شام  ایرانی  پارلمینٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے اجلاس کی وضاحت کرتے ہوئے رضائی نے صحافیوں کو مزید بتایا : اجلاس موضوع  گفتگو تین ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ وزارت خارجہ کے حالیہ مذاکرات تھے جو جنیوا میں منعقد ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں تخت روانچی اور غریب آبادی نے حالیہ مذاکرات کی رپورٹ پیش کی اور اراکین کے سوالات کے جوابات دیے۔

ابراہیم رضائی نے  کہا کہ  وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹرمپ کے جے سی پی او اے سے نکلنے کے بعد یورپیوں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور ہم نے جینیوا میں ہونے والے بات چیت میں مجوزہ مذاکرات کا فریم ورک تیار کرنے کی کوشش کی ہے اور اصل مذاکرات سے ابھی ہم دور ہيں۔

رضائی نے  زور دیا کہ  تخت روانچی کے مطابق، اسنیپ بیک  میکانزم کے فعال ہونے کی صورت میں ایران کے جوابی اقدامات میں ایک ، این پی ٹی سے نکلنا بھی ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .