وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے لبنان کے اپنے ہم منصب عبداللہ بوحبیب سے ایک ٹیلی فونی گفتگو میں جنگ بندی کے قیام کے بعد لبنان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس گفتگو میں وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا اور اس کامیابی کو، لبنانی قوم کی نا قابل بیان استقامت، مزاحمتی فرنٹ کے مجاہدوں کی جفاکشیوں اور لبنانی اسپیکر اور حکومت کی سیاسی کاوشوں کا نتیجہ قرار دیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے لبنان کی حکومت، قوم، فوج اور مزاحمت کی حمایت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ نے صیہونی حکومت کی جانب سے معاہدوں کی عدم پابندی کے ریکارڈ کا ذکر کرتے ہوئے اس سلسلے میں لبنانی حکومت کی چوکسی اور سنجیدگی کی ضرورت پر زور دیا۔
سید عباس عراقچی نے شام میں حالیہ واقعات اور تکفیری دہشت گرد گروہوں کے دوبارہ متحرک ہونے کا ذکر کیا اوران واقعات کو مزاحمتی فرنٹ کے سامنے صیہونی حکومت کی ناکامیوں کے بعد خطے کے استحکام اور سلامتی کو درہم برہم کرنے کے لیے امریکی صیہونی سازش قرار کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
لبنان کے وزیر خارجہ نے اس ٹیلی فونی گفتگو پر شکریہ ادا کرتے ہوئے جنگ بندی کے بعد لبنان کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں رپورٹ بھی پیش کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے لبنان کے ساتھ اظہار یکجہتی اور مسلسل حمایت کی تعریف کی۔
آپ کا تبصرہ