استنبول پہنچنے پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ علاقے کی صورتحال اور صیہونی حکومت کے حملوں اور خطے کے خطرناک حالات کو دیکھتے ہوئے میں نے خطے کے ملکوں کا دورہ کیا ہے اور اردن اور مصر کے بعد میں یہاں ترکی پہنچا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ اور لبنان میں جنگ، پناہ گزینوں کی صورت حال اور جنگ کے پھیلنے کے خدشات کے بارے میں خطے میں مشترکہ سوچ موجود ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکیہ کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں اور اس ملک کے وزیر خارجہ اور صدر کے ساتھ ملاقات میں علاقائی مشاورت ہوگی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ علاقائی مسائل پرامن طریقے سے حل ہوں، اور یہ کہ خطے کی سطح پر سلامتی اور سفارتی بندوبست ہی خطے میں امن و استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ