ارنا کے مطابق کراچی میں اس عظیم الشان مظاہرے کی کال جماعت اسلامی نے دی تھی ۔
اس رپورٹ کے مطابق اس مظاہرے میں طوفان الاقصی کے حامیوں نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اور استقامتی محاذ کے شہید کمانڈروں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور اسرائیل نیز امریکا کے خلاف نعرے لگائے۔
کراچی میں مظاہرین نے لبیک یا غزہ اور لبیک یا اقصی کے نعروں کے ساتھ استقامتی محاذ بالخصوص فلسطین اور لبنان کے عوام کے ساتھ یک جہتی کا اعلان کیا ۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے مظاہرین سے خطاب میں صیہونی حکومت کے جرائم پر بین الاقوامی اداروں کے کمزور موقف اور دنیا کی سکوت کی مذمت کی اور صیہونی حکومت کے جرائم بند کرانے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ امریکا غاصب صیہونی حکومت کو اسلحے فراہم کرکے فلسطینیوں کی نسل کشی میں برابر کا شریک ہے
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے صیہونی حکومت کے حامی عرب اور اسلامی ملکوں کے حکام کو مخطاطب کرکے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ روابط معمول پر لانے سے انہیں کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا کیونکہ صیہونی سبھی اسلامی سرزمینوں پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
کراچی کے امیر جماعت اسلامی منعم ظفرخان اور سندھ اسمبلی کے رکن محمد فاروق نے بھی مظاہرین سے خطاب میں اسرائیل کے خلاف مجاہدین راہ قدس کی بہادری اور دلاوری کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاکستانی عوام فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں بھی آپریشن طوفان الاقصی کی پہلی سالگرہ پر ملی یک جہتی کونسل کے زیر اہتمام ایک اجتماع منعقد کیا گیا جس میں بلوچستان کی اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔
آپ کا تبصرہ