المنار کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی اسلامی مزاحمتی تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی لبنان کے دیہاتوں پر صیہونی حملوں کے جواب میں ہم نے کاتیوشا میزائلوں سے جعتون میں 146 ویں ڈویژن کے نئے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔ .
اس سے قبل صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی تھی کہ لبنان سے شمالی مقبوضہ فلسطین کی صیہونی بستیوں پر 30 سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی طرف سے الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز کے ساتھ ہی، حزب اللہ کی جانب سے شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی فوج کے ایک بڑے حصے کو مشغول کرنے اور غزہ میں مزاحمت پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے فلسطینی سرزمین کے اندر صیہونی حکومت کے اہداف کے خلاف روزانہ کارروائیاں کی جاتی ہیں۔
جنوبی لبنان کے درمیان سرحد میں صیہونی حکومت کے کچھ ٹھکانے تباہ ہوچکے ہیں اور فوجی سازوسامان جیسے ٹینک، عملہ بردار جہاز اور صہیونیوں کی بکتر بند گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کاروائیوں میں لبنانی مزاحمت اور صیہونی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد بھی ہلاک ہو چکی ہے۔
حالیہ مہینوں میں بہت سے تجزیہ نگاروں اور صیہونی حکومت کے سابق اعلیٰ کمانڈروں نے اس حکومت کی کابینہ اور فوج کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے حزب اللہ کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کی بے بسی کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ حزب اللہ بہت زیادہ طاقتور ہے جو غزہ کو کنٹرول کرنے والی تحریک حماس کے مقابلے میں صیہونی حکومت کے لیے ایک دلدل بن چکی ہے۔
آپ کا تبصرہ