یہ مظاہرہ غزہ میں مزاحمت کاروں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کی حمایت میں منعقد ہوئے تھے۔
پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا ہے۔
صیہونی حکومت کی پولیس نے چار مظاہرین کی گرفتاری کا اعلان کیا اور دعوی کیا کہ ان لوگوں نے امن عامہ کو درہم برہم کیا ہے، اسرائیل کے معاریو اخبار نے بھی لکھا ہے کہ مظاہروں سے کوئی مقصد پورا نہيں ہوتا بلکہ اس سے صرف بغاوت ہوتی ہے۔
ہزاروں اسرائیلی ایک بار پھر فلسطینیوں کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی حمایت کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور نیتن یاہو کے خلاف نعرے لگائے۔
غزہ میں صیہونی فوج کی بمباری میں اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت اور نیتن یاہو کی حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط میں ناکامی کی وجہ سے اسرائیل میں میں نتن یاہو کی شدت پسند کابینہ کے خلاف غم و غصہ ہے ۔
آپ کا تبصرہ