اسرائیل کو امریکی انتباہ کے باوجود غزہ کی صورتحال نازک ہے اور خطے میں شہریوں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت، اشیائے خورد و نوش کے ذخائر اور ان کی حفاظت پر مامور فلسطینیوں پر حملے کرکے امدادی سامان کو تباہ کر رہی ہے جس کی وجہ سے غزہ میں خوراک کا بحران شدید ہو رہا ہے۔
فنانشل ٹائمز نے مزید لکھا ہے کہ وسطی اور جنوبی غزہ ، جہاں اب زیادہ تر شہری مقیم ہیں، شدید بھوک اور قحط کا شکار ہے چنانچہ نومبر میں کھانے کی قطار میں دم گھٹنے سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔
برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ میں آٹے کی شدید قلت کے باعث ایک بوری آٹے کی قیمت 162 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
آپ کا تبصرہ