ارنا کی رپورٹ کے مطابق، ہفتہ کی شب ہیلی کاپٹر حادثے اور غزہ کے شہداء کی یاد میں "اسلامی اتحاد اور شہدائے غزہ" کے عنوان سے انقلاب اسلامی کے چاہنے والوں کا اجتماع تحریک اتحاد بین المسلمین پاکستان کی جانب سے اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
پاکستان کی مذہبی اور سیاسی شخصیات نے فلسطینی مزاحمتی محاذ اور شہید صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھی شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شہید رئیسی درحقیقت ایک بہادر، باوقار اور اسلامی دنیا کے حوالے سے فکر مند رہنما تھے۔
مقررین نے کہا کہ ایرانی قوم کی فلاح و بہبود اور فلسطین اور اسلامی اتحاد کے لیے شہید رئیسی کی فکر اور مخلصانہ خدمات کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
تحریک اتحاد بین المسلمین پاکستان کے سربراہ امجد حسین نقوی نے شہداء کی خدمات اور بیت المقدس کے دفاع کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران عالم اسلام کے لیے جرات و قربانی کی واضح مثال ہے۔ ایک ایسا ملک جس نے کبھی بھی استکباری طاقتوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے اور اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے سچے وعدے کے ساتھ صیہونی حکومت کے منہ پر طمانچہ مارا۔
اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کے ثقافتی مشیر مجید مشکی نے شہید رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر ایران کے ساتھ حکومت پاکستان کی ہمدردی اور یکجہتی کو سراہا اور کہا کہ اسلامی انقلاب ایران، تسلط کے نظام پر قابو پانے اور دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہے اور آج بھی مضبوط ہے اور انقلاب کی یہ طاقت خطے کی دیگر مظلوم قوموں کے لیے ظالم حکومتوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی آمریت اور قبضے کا مقابلہ کرنے کا باعث ہے۔
دیگر پاکستانی شخصیات نے بھی اپنے خطابات میں تاکید کی کہ اتحاد اور ہمسائیگی بالخصوص استکبار کے خلاف سفارت کاری میں شہید رئیسی کے راستے پر چلنا چاہیے تاکہ خطے کی قومیں اس کے نتائج سے مستفیذ ہوسکیں۔
آپ کا تبصرہ