گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم کے 15ویں اجلاس کے موقع پر ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے ایک دوسرے سے ملاقات کی جس میں غزہ سمیت اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے ساتھ ساتھ باہمی تعلقات اور تعاون کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خيال کیا گيا۔
اس ملاقات میں فریقین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات درست سمت پر گامزن ہیں، مشترکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو اہم قرار دیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے خطے میں امریکہ کی حالیہ سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تاریخی ریکارڈ اور تجربات سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اپنی وعدہ خلافیوں کو دہراتا ہے اور وہ معاہدوں اور وعدوں کا پابند نہیں ہے۔
امیر عبداللہیان نے فلسطینی عوام اور خطے کے ممالک کے مفادات کے پیش نظر غزہ میں جنگ کو روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ خطے میں استحکام اور سلامتی کی واپسی اور خطےسے جنگ کا خاتمہ تمام ممالک کے مفاد میں ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بھی علاقائی پیش رفت کے حوالے سے اپنے خیالات کی وضاحت کی اور فلسطینی عوام کے حقوق کو برقرار رکھنے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے خصوصی کوششوں پر زور دیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ اس مرحلے پر غزہ میں جنگ کا خاتمہ ہو جائے گا اور کہا ہم جنگ کے خاتمے کو فلسطینی عوام کے مفاد اور غزہ میں انسانی امداد بھیجنے کا آغاز سمجھتے ہیں۔
فیصل بن فرحان نے خطے میں نتن یاہو کے جنگی منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایران اور سعودی عرب کے درمیان بات چیت کے جاری رہنے کو ضروری قرار دیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہ حملہ کسی بھی طرح جائز یا قابل قبول نہیں۔
آپ کا تبصرہ