فلسطین اور مشرق وسطیٰ کے مسئلے پر سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کے دوران عثمان خان جدون نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں نسل کشی بند کرانا جنگ کو بڑھنے سے روکنا اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے امن عمل کو بحال کرنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اہم فرائض میں شامل ہے۔
اس نے کہا کہ یہ بات ہمارے لیے باعث تشویش ہے کہ اسرائیل غزہ جنگ کو وسعت دینے کی کوشش کر رہا ہے جس سے مشرق وسطیٰ کے امن و سلامتی اور عالمی امن کو شدید نقصان پہنچے گا۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ مغربی کنارے، لبنان، یمن اور عراق میں اسرائیل کی جارحیت کے بعد دمشق میں ایرانی قونصلیٹ جنرل پر اس کے حملے نے علاقائی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جب تک اسرائیل کی جنگی مشین غزہ کے عوام کے قتل عام کا سلسلہ بند نہیں کرے گی اس وقت تک بدامنی اور جنگ کے پھیلنے کا بڑا خطرہ موجود اور اس کا دائرہ مشرق وسطیٰ تک محدود نہیں رہے گا۔
عثمان جدون نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت تاریخی ناانصافی کو درست کرنے اور ان کے حق خودارادیت کو تسلیم کی جانے کی سمت ایک قدم ہے۔
آپ کا تبصرہ