ارنا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان سے نیویارک میں امریکی ٹیلی ویژن چینل این بی سی کی جانب سے پوچھے گئے اس سوال کے جواب میں کہ امریکہ میں انتخابات ہونے والے ہیں، ایران کس کے ساتھ مذاکرات کو ترجیح دیتا ہے؟ بائیڈن یا ٹرمپ؟ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام جو بھی انتخاب کرتے ہیں اس کا تعلق خود امریکیوں سے ہے۔ ہماری خارجہ پالیسی کے اصول ہیں۔ ہمارے لیے ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز میں کوئی فرق نہیں، اصل فرق امریکی رویے میں ہے۔ ہم امریکی رویے کو پرکھیں گے۔
ایران کے صوبہ اصفہان میں چھوٹے ڈرونز کو مار گرائے جانے اور صیہونی حملے کے دعووں کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت فضاسازی کی کوشش کر رہی ہے اور میڈیا میں جو دعویٰ کیا گیا ہے وہ ہمارے پاس موجود معلومات کی بنیاد پر درست نہیں ہے۔
امیر عبداللہیان نے واضح کیا کہ ہمارا دفاعی نظام مضبوط ہے۔ جیسے ہی اصفہان کے آسمان پر 2 یا 3 چھوٹے ڈرونز نمودار ہوئے، انہیں نشانہ بنا کر مار گرایا گیا۔ ہماری مسلح افواج کی تیاری 100 فیصد ہے۔ جو ہوا وہ حملہ نہیں تھا۔ 2 یا 3 کواڈ کاپٹروں کی پرواز تھی، جو ان کھلونوں کی سطح کے تھے جو ہمارے بچے ایران میں استعمال کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ